<h3 style="text-align: center;">کیپٹن امریندر سنگھ اور امیت شاہ کی ملاقات پر کسانوں کی گہری نظر</h3>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ، 3 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: center;">Farmers take a closer look at the meeting between Captain Amrinder Singh and Amit Shah</p>
<p style="text-align: right;">پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی بات سنیں۔ اگر بہت ساری ریاستوں کے کسان اس تحریک میں شامل ہو رہے ہیں تو پھر ان قوانین میں ان کو کچھ پریشانی ضرور ہوگی۔</p>
<p style="text-align: right;">دوسری طرف ، سابق مرکزی وزیر ہرسمرت کور نے امیت شاہ اور کیپٹن امریندر کی ملاقات کوکیپٹن اورمودی کے درمیان گٹھ جوڑ قراردیاہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> زرعی قوانین کے خلاف مرکزی وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دینے والے ہرسمرت نے ٹویٹ کیا کہ ’کیپٹن مودی کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ جب آرڈیننس منظور ہوا تو کیپٹن ایک انچ بھی نہیں چلا ، نہ ہی جب کسان ریلوے پٹریوں پر بیٹھے ، اور نہ ہی اس وقت جب کسانوں پر واٹر کینن اور آنسو گیس جاری کی گئی تھی۔ وہ سردی میں بہادری کے ساتھ دہلی کی سڑکوں پر کھڑارہے ۔ لیکن جب وزیر داخلہ نے انہیں بلایا تو وہ دوڑکرآگئے۔‘</p>
<p style="text-align: right;">قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف پچھلے سات دن سے متعدد ریاستوں کے کسان ، جس میں پنجاب کی 30 کسان انجمنیں شامل ہیں ، دہلی بارڈر پر احتجاج کر رہے ہیں۔ منگل کے روز حکومت اور کسان رہنماؤں کے مابین بات چیت بے نتیجہ رہی تھی اور جمعرات کو ایک بار پھر حکومت اور کسانوں کے مابین بات چیت ہوگی۔</p>
<p style="text-align: right;"> یہ بات چیت کا چوتھا دور ہوگا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا حکومت آج کی میٹنگ میں کسانوں کو راضی کرنے میں کامیاب ہوگی یا حکومت کی طرف سے کوئی یقین دہانی حاصل کرنے کے بعد اسے ختم کردیا جائے گا؟ ان تمام سوالوں کے جوابات آج کی میٹنگ میں طے کئے جائیں گے ایساسمجھاجارہاہے۔</p>.