انڈیا گیٹ کی تاریخ میں آج ایک اور باب کا اضافہ ہوا ہے۔ نیتا جی سبھاش چندر بوس کے مجسمے کی وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو انڈیا گیٹ کے سائے میں باقاعدہ نقاب کشائی کی۔
وہاں برطانوی شہنشاہ جارج پنجم کا مجسمہ ہوا کرتا تھا، جس کا مقصد انڈیا گیٹ کے سامنے ایسی علامت کو زندہ رکھنا تھا، جو انگریزوں کی عظمت کو ظاہر کرنا اور ہندوستان کے لوگوں کو غلامی کا احساس دلانا تھا۔
جمعرات کو اس کرتویہ پتھ پر ایک نئی تاریخ رقم ہوئی۔ دہائیوں سے خالی پڑی زمین پرنیتا جی کا مجسمہ نصب کیا گیا ہے جو نوجوانوں کو متاثر کرتا رہے گا۔
انڈیا گیٹ اور اس چھتری کی تاریخ
انڈیا گیٹ سال 1931 میں تعمیر کیا گیا تھا، جس کا ڈیزائن سر ایڈورڈ لوٹینز اور ہارڈورڈ بیکر نے بنایا تھا۔ اس کے ساتھ جارج پنجم کا مجسمہ سنہ 1936 میں انڈیا گیٹ کے قریب چھتری میں نصب کیا گیا تھا۔
دراصل برطانوی شہنشاہ جارج پنجم ہندوستان آئے تھے۔ ان کی قیادت اور تاجپوشی کی خوشی میں 12 دسمبر 1911 کو سنت نگر سے براڑی جانے والی سڑک پر کورونیشن پارک بنایا گیا تھا۔
انڈیا گیٹ اور اس کے آس پاس کے تمام برطانوی گورنروں جیسے لارڈ ویلنگٹن، لارڈ ہارڈنگ اور لارڈ ارون کے مجسموں کو بھی ہٹا کر کورونیشن پارک بھیج دیا گیا۔