وکلاء کانفرنس میں پاکستانی وزیر اعظم کا درد چھلک پڑا
شدید مالی بحران کا شکار پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کا درد وکلاء کی ایک کانفرنس میں چھلک گیا اور وہ یہاں تک کہہ گئے کہ اب دوست ممالک بھی پاکستان کو بھکاری کے طور پر دیکھنے لگے ہیں۔
سیلاب کی تباہ کاریوں سے دوچار ان کا ملک 75 سال سے دنیا کے سامنے بھیک کا کٹورا لیے پھر رہا ہے۔
پہلے ہی معاشی بحران سے دوچار پاکستان میں شدید سیلاب نے بحران میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر مشکلات کا سامنا ہے۔ اسلام آباد میں وکلاء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان کے منہ سے درد نکل گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج جب ہم کسی دوست ملک میں جاتے ہیں یا انہیں فون کرتے ہیں تو وہ سمجھتے ہیں کہ ہم ان کے پاس پیسے مانگنے آئے ہیں۔
شریف نے کہا کہ چھوٹی معیشتوں نے بھی پاکستان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور ہم پچھلے 75 سالوں سے بھیک کے کٹورے لے کر گھوم رہے ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف نے واضح طور پر کہا کہ پاکستان کی معیشت پہلے ہی انتہائی مشکل صورتحال کا سامنا کر رہی ہے۔ حالیہ سیلاب نے اسے مزید مشکل بنا دیا ہے۔ 30 سال کے بدترین سیلاب نے تین ماہ میں 1400 سے زائد افراد کو ہلاک اور 30 ملین سے زائد افراد کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں اور سیلاب سے ملک کو 40 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔