اب بھارتی فوج اروناچل سرحد کے لئے آئی بی جی تیار کر رہی ہے
اے ٹی جی ایم کی ایک رجمنٹ آئی بی جی کے ساتھ لداخ سیکٹر میں تعینات کی جائے گی
اب بھارتی فوج پاکستان اور چین کی سرحد پر جنگ لڑنے کے لئے ‘انٹیگریٹڈ بیٹل گروپ’ (آئی بی جی) تعینات کرے گی۔ دونوں سرحدوں پر جنگی صورتحال کی تازہ تشکیل کی تیاریاں تقریباً مکمل ہو چکی ہیں۔
بھارتی فوج اب اروناچل کے لئے آئی بی جی تیار کر رہی ہے۔ لداخ سیکٹر میں تعینات تمام مربوط جنگی گروپوں کے مدار میں اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل (اے ٹی جی ایم) کی ایک رجمنٹ ہوگی۔
یہ جنگی گروپ پاکستانی سرحد کے میدانی علاقوں میں ٹینکوں اور بھاری توپ خانے پر زیادہ توجہ مرکوز کریں گے، جب کہ چین کی سرحد پر پہاڑی جنگ پیدل فوج اور ہلکے توپ خانے کے گرد گھومے گی۔
فوج اب جدیدیت کے تحت تھیٹر کمانڈ اور نئے خود ساختہ جنگی یونٹ بنانے کے لئے آئی بی جی کو تعینات کرنے کے لئے تیار ہے۔ اگرچہ اسے پہلے تعینات کیا جانا تھا لیکن کورونا وبا اور چین کے ساتھ فوجی محاذ آرائی کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی ہے۔
آئی بی جی کو تقریباً 5000 سپاہیوں اور انفنٹری، ٹینک، آرٹلری، فضائی دفاع، سگنل، انجینئراور دیگر یونٹوں کے ساتھ الگ سے تشکیل دیا گیا ہے۔
آئی بی جی کا پاکستان کے ساتھ مغربی سرحد پر 9 کور میں تجربہ کیا گیا ہے۔ اسی طرح، فوج اروناچل پردیش میں ماؤنٹین اسٹرائیک کور کی طرف سے کی گئی حالیہ آئی بی جی طرز کی مشق پر رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے، جس نے چین کو پریشان کردیا تھا۔
بھارتی فوج کے سربراہ جنرل منوج پانڈے نے کہا ہے کہ ہم نے مغربی محاذ پر ہولڈنگ فارمیشن اور مشرقی یا شمالی سرحدوں پر اسٹرائیک فارمیشن کی نشاندہی کی ہے۔ بھارتی فوج اپنی جنگی فارمیشنوں کو دوبارہ ترتیب دے کر آئی بی جی کو ایک ساتھ جوڑنے کے اعلیٰ مراحل میں ہے۔
ایک بار ایسا ہونے کے بعد، ہم دیکھیں گے کہ ہم اسے کس طرح آگے لے جا سکتے ہیں اور اسے فوج کی دیگر فارمیشنوں پر لاگو کر سکتے ہیں۔ اس عمل کو پاکستان اور چین جیسی دو انتہائی فعال سرحدوں پر آزمایا گیا ہے۔ جنرل پانڈے نے کہا کہ ایک بار جب آئی بی جی کو مستقل جائے گا تو یہ نسبتاً چھوٹی شکلیں ہوں گی لیکن اپنے کاموں کو تیزی سے انجام دینے کے قابل ہوں گی۔