117 سال قبل یہ تلوار ایک برطانوی جنرل کو فروخت کی گئی تھی
بھارتی ہائی کمیشن نے گلاسگو میوزیم کے ساتھ معاہدے پر دستخط کر دیئے
لندن، 23 ستمبر (انڈیا نیرٹیو)
ہندوستان سے انگلستان پہنچنے والی سات یاد گار اشیاجن میں نظام حیدرآباد کی سانپوں کی شکل والی تلوار بھی شامل ہے، جلد ہی ہندوستان واپس لائی جائے گی۔
انگلینڈ میں بھارتی ہائی کمشنر نے اس سلسلے میں اسکاٹ لینڈ کے گلاسگو میوزیم کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ مشہور تلوار 117 سال قبل ایک برطانوی جنرل کو فروخت کی گئی تھی۔
حال ہی میں انگلینڈ میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے اسکاٹ لینڈ کے گلاسگو میں واقع گلاسگو لائف میوزیم کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس کے تحت میوزیم میں رکھی نظام حیدرآباد کی تلوار سمیت سات اشیاء ہندوستان کو واپس کی جائیں گی۔
یہ معاہدہ آزادی کے بعد ہندوستان کے انمول ورثے کو واپس لانے کی پہل کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا ہے۔ گلاسگو لائف کے کمیونیکیشن آفیسر جوناتھن ریلی کے مطابق یہ تلوار جنرل سر آرچیبالڈ ہنٹر نے 1905 میں مہاراجہ کشن پرساد بہادر سے خریدی تھی۔
وہ 1903 سے 1907 تک بمبئی کمانڈ کے کمانڈر انچیف تھے اور مہاراجہ کشن پرساد بہادر اس وقت حیدرآباد کے وزیر اعظم تھے۔ سر ہنٹر کے بھتیجے آرچیبالڈ ہنٹر سروس نے مذکورہ تلوار 1978 میں گلاسگو میوزیم کو عطیہ کی تھی۔
میوزیم کے دستاویزات کے مطابق، محبوب علی خان، جو 1896 سے 1911 تک حیدرآباد کے نظام تھے، نے مذکورہ تلوار کو 1903 میں دہلی کے شاہی دربار میں دکھایا تھا۔
شاہی دربار میں بادشاہ ایڈورڈ VII اور ملکہ الیگزینڈر کی تاجپوشی کی یاد میں منعقدہ استقبالیہ میں تلوار کی نمائش کی گئی۔ نظام کی یہ خاص تلوار سانپ کی شکل میں ہے۔ تلوار کے بیچ میں ہاتھی اور شیر کے سونے کے خوبصورت نقش تراشے گئے ہیں۔