<p style="text-align: right;">Shri Rattan Lal Kataria</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">جل شکتی کی وزارت کے وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریہ نے. آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ نیشنل واٹر ڈیولپمنٹ ایجنسی (این ڈبلیو ڈی اے) سوسائٹی کے 34 ویں سالانہ عام اجلاس. (اے جی ایم ) اور ندیوں کو آپس میں جوڑنے سے متعلق خصوصی کمیٹی . (ایس سی آئی ایل آر) کی 18 ویں میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں اترپردیش، مدھیہ پردیش، بہار اورراجستھان کے آبی سائل/ جل شکتی محکمہ کے وزرا کے. علاوہ ڈی او ڈبلیو آر، آر ڈی اینڈ جی آر سکریٹری اور آئی ایل آر پر بنے ٹاسک فورس کے چیئرمین اور مرکزی جل شکتی وزیر کے مشیر. اور مختلف مرکزی اور ریاستی حکومت کی تنظیموں کے دیگر اہلکاروں نے شرکت کی ۔</p>
<h4 dir="RTL" style="text-align: right;">وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریہ</h4>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">میٹنگ کے دوران جل شکتی کے وزیر مملکت نے زور دے کر کہا. کہ ملک میں آبی اور غذائی تحفظ کو بڑھانے کے لئے ندیوں کو آپس میں جوڑنے کا پروگرام کافی اہم ہے. اور اس سے پانی کی کمی، خشک سالی سے متاثر اور بارش پر منحصر زرعی علاقوں میں پانی مہیا کرانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی حکومت متعلقہ ریاستی حکومتوں کی رضامندی. اور تعاون سے آئی ایل آر پروگرام کو نافذ کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ جناب کٹاریہ نے اس موقع پر سابق وزیراعظم جناب اٹل بہاری واجپئی کو یاد کرتے ہوئے. کہا کہ یہ منصوبہ ان کا وژن، خواب اور انفرادی طور پر ان کے دل کے قریب ہے۔</p>
<h4 dir="RTL" style="text-align: right;">آئی ایل آر پروگرام کو نافذ کرنے کے لئے پرعزم</h4>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">جناب کٹاریہ نے میٹنگ میں 5 بڑے لنک پروجیکٹوں کی ڈی پی آر. اور بین ریاستی و ریاستوں کے اندر ندیوں سے جڑی مختلف اسکیموں کی پی ایف آر/ایف آر کی تیاریوں میں این ڈبلیو ڈی اے کے ذریعہ کی گئی پیش رفت کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ کین ۔ بیتوا لنک پروجیکٹوں کے لئے زیادہ تر منظوری حاصل کرلی گئی ہے. اور مدھیہ پردیش اور اترپردیش کے ساتھ ڈی پی آر شیئر کردیا گیا ہے۔ اترپردیش اور مدھیہ پردیش کے درمیان پانی کی کمی والے موسم میں پانی کی حصہ داری پر رضامندی جیسے کچھ چھوٹے فیصلے زیر التوا ہیں اور امید ہے کہ مشورہ اور تعاون سے ان کا حل نکال لیا جائے گا ۔</p>
<p style="text-align: right;">Shri Rattan Lal Kataria</p>.