<h3 style="text-align: center;">پاکستان: اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ سے31دسمبرتک استعفیٰ دینے کی اپیل</h3>
<p style="text-align: right;">اسلام آباد،09دسمبر(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">پاکستان ڈیموکریٹک (پی ڈی ایم) میں شامل جما عتوں کے ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی 31دسمبر 2020تک اپنے استعفے اپنی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز کے پاس جمع کروا دیں گے۔</p>
<p style="text-align: right;"> پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نے نواز شریف کی اس تجویز کی حمایت کر دی ہے کہ تمام جماعتوں کے پارلیمنٹرین اپنے استعفیٰ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے پاس جمع کروائیں جو اگلے سال کے شروع میں اپوزیشن لانگ مارچ کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کو پیش کر دیں گے۔</p>
<h4 style="text-align: right;">مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کو کھڑے ہاتھوں لیا</h4>
<p style="text-align: right;">پی ڈی ایم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آج پی ڈی ایم کی اسٹیرنگ کمیٹی کااجلاس ہوگا جس میں لانگ مارچ، ملک گیر پہیہ جام ہڑتال، شٹرڈاؤن اور ڈویڑنل ہیڈ کوارٹرز پر مظاہروں کا شیڈول طے ہوگا، ہم استعفے دے کر واپس نہیں لیں گے ۔</p>
<p style="text-align: right;"> سلیکٹرز کے ساتھ کیا معاملات ہیں وہ خود جا نیں، ہماری تحریک سسٹم کیخلاف ہے، دھاندلی کرنے والے خود سوچیں کہ اسکا انجام کیا ہو گا ؟ لاہورکے جلسے میں رکاوٹ ڈالی گئی تو ملتان سے بھی برا حشر کرینگے، حکومت کو فرق پڑ چکا، کرسی کی چولیں ہل چکیں، اب ایک دھکے کی ضرورت ہے۔</p>
<h4 style="text-align: right;">عمران خان ، اپوزیشن کی نظروں میں جعلی پی ایم</h4>
<p style="text-align: right;">جعلی وزیراعظم اس قابل نہیں کی ان سے بات کی جائے۔جب کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ حکومت خود جانے والی، اس کی ایف آئی آرز کی کوئی حیثیت نہیں۔ لاہور جلسے سے اس کی جان نکلی ہوئی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کاسربراہی اجلاس منگل کو پاکستان مسلم لیگ (ن) سیکریٹریٹ چک شہزاد پارک روڈ پر منعقد ہوا۔ پاکستان مسلم لیگ کے فیڈرل کپیٹل کے صدر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے شرکاکا استقبال کیا۔</p>.