دہلی کے اندرا گاندھی نیشنل سینٹر برائے آرٹس (آئی جی این سی اے) اور ہندوستھان سماچار کے اشتراک سے جاری پروگرام ‘دیپ اتسو: پنچ پر ن’ سے خطاب کرتے ہوئے ملک کے ایک ممتازمفکرایس گرومورتی نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم بھارت کو سمجھیں، بھارت کے بارے میں جانیں۔
انہوں نے کہا کہ لال قلعہ کی فصیل سے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے دیا گیا ‘پنچ پر ن’ کا نظریہ اسی وقت شرمندہ تعبیر ہوگاجب ہم بھارت کے بارے میں پھیلی ہوئی غلط فہمیوں کے جال کو توڑیں گے۔
پروگرام میں ’نوآبادیات سے آزادی‘ یعنی ’سو۔ تنتر‘ کے موضوع پر سیمینار میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے گرومورتی نے کہا کہ بھارت کے تعلق سے غلط فہمیاں پھیلائی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم اپنے ملک کی شاندار تاریخ سے ناواقف ہیں۔ گرومورتی نے کہا کہ ماضی میں ہمارا ملک نہ صرف روحانی طاقت کے لحاظ سے خوشحال تھا بلکہ معاشیات، سائنس، سماجی امور کے مضامین میں بھی یورپ اور دیگر تہذیبوں سے آگے تھا۔
ایس گرومورتی نے کہا کہ بھارت کا معاشی نظام بہت مضبوط ہے اور بھارت میں کبھی بھی مذہب کے نام پرقتل نہیں ہوئے۔ ملک کے وشو گرو (عالمی لیڈر) بننے کی صلاحیت کا ذکر کرتے ہوئے گرومورتی نے کہا کہ ہمارے پاس دنیا کی 18 فیصد آبادی ہے، ہمارے پاس زمین کے رقبے کا 2 فیصد ہے اور ہمارے پاس دنیا میں سب سے زیادہ مویشیوں کی تعداد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا میں گوشت کے استعمال میں سب سے کم ہیں۔ بھارت میں گوشت کی کھپت 4.5 کلوگرام فی کس سالانہ ہے۔