وطن کی آن کی خاطر میں سب قربان کردوں گا
مدھیہ پردیش اردو اکادمی، محکمہ ثقافت کے زیر اہتمام ریاست میں ڈیویژنل ہیڈ کوارٹرس پر نئے تخلیق کاروں پر مبنی”تلاش جوہر”پروگرام کے انعقاد کے بعد اب ضلع ہیڈ کوارٹرس پر سینیئر تخلیق کاروں کے لیے “سلسلہ” کے تحت پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔
اس کڑی کا اکتیسواں پروگرام سمودائیک بھون، جامع مسجد کے پاس، چھترپور میں 12 نومبر، 2022 کو شام 8 بجے سے شعری و ادبی نشست کا انعقاد ضلع کوآرڈینیٹر شبیہ ہاشمی کے تعاون سے کیا گیا۔
اردو اکادمی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نصرت مہدی کے مطابق مدھیہ پردیش اردو اکادمی کے زیر اہتمام آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت اپنے ضلع کوآرڈینیٹرس کے تعاون سے “سلسلہ” کے تحت ریاست کے سبھی اضلاع میں شعری و ادبی نشستیں منعقد کی جارہی ہیں۔
ضلع ہیڈ کوارٹرس پر منعقد ہونے والی نشستوں میں متعلقہ ضلعوں کے تحت آنے والے گاؤں، تحصیلوں اور بستیوں وغیرہ کے ایسے تخلیق کاروں کو مدعو کیا جارہا ہے جنہیں ابھی تک اکادمی کے پروگراموں میں اپنی تخلیقات پیش کرنے کا موقع نہیں ملا ہے یا بہت کم ملا ہے۔
اس سلسلے کے تیس پروگرام بھوپال، کھنڈوہ، ودیشہ دھار، شاجاپور، ٹیکم گڑھ، ساگر، ستنا ریوا سیدھی، رائسین، سیونی، نرسنگھ پور، نرمدا پورم، دموہ، شیوپوری، گوالیار، برہانپور،دیواس، رتلام، بالاگھاٹ، چھندواڑہ، اشوک نگر، ہردا بیتول جبلپور، گنا، بڑوانی، اندور، کٹنی، سیہور، کھرگون اور راجگڑھ میں منعقد ہو چکے ہیں اور آج یہ پروگرام چھترپور میں منعقد ہوا ہے جس میں چھترپور اور پنا کے تخلیق کاروں نے اپنی تخلیقات پیش کیں۔
چھترپور ضلع کے کوآرڈینیٹر شبیہ ہاشمی نے بتایا کہ منعقدہ ادبی و شعری نشست میں 12 تخلیق کاروں نے اپنی تخلیقات پیش کیں۔پروگرام کی صدارت چھترپور کے سینئر شاعر غلام محمد حق نے فرمائی، مہمان خصوصی کے طور پر سماجی کارکن عباس علی اور مہمانان ذی وقار کے طور پر فرید بیگ اور سوتنتر پربھاکر اسٹیج پر موجود رہے۔جن شاعروں نے اپنا کلام پیش کیا ان کے نام اور اشعار درج ذیل ہیں۔
پورے نہیں ہوئے تھے ابھی زندگی کے دن
غیبی مدد ملی ہے اسے خودکشی کے دن
غلام محمد حق
آدمی کا ایسا ہی کردار ہونا چاہیے
جو دلوں کو جیت لے وہ پیار ہونا چاہیے
رشید خان
ایسی کہاں ملے گی کسی خاندان میں
جیسی مٹھاس ہے میاں اردو زبان میں
مقصود شاد
وصیت میں کرا لو مجھ سے اپنی جان کردوں گا
وطن کی آن کی خاطر میں سب قربان کردوں گا
شبیہ ہاشمی
ان سے کرنا ہے عرض حال مجھے
اے غم دل ذرا سنبھال مجھے
سوتنتر پربھاکر
نیلی کالی کتھئی اور بلوری آنکھیں
اشکوں کا ایک ہی رنگ دیتی ہوتی ہیں جب گیلی آنکھیں
عزیز رابع
دل کو قربان محبت کے سبب کرتا ہے
تیرا دیوانہ تیرے واسطے سب کرتا ہے
فرید بیگ
زندگی صرف امتحان ہے بس
مجھ کو لگتا ہے کھینچ تان ہے بس
زبیر التمش
چاندنی رات ہے چلے آؤ
پیار کی بات ہے چلے آؤ
راگھویندر ادینیہ
شعری و ادبی نشست کی نظامت کے فرائض پرمود سارشوت نے انجام دیے۔پروگرام کے آخر میں شبیہ ہاشمی نے مدھیہ پردیش اردو اکادمی کی جانب سےتمام شرکا کا شکریہ ادا کیا۔