برسوں سے اٹکا ہے اک مرنے والا
روز تری تصویر دکھا دی جاتی ہے
مدھیہ پردیش اردو اکادمی، محکمہ ثقافت کے زیر اہتمام ریاست میں ڈیویژنل ہیڈ کوارٹرس پر نئے تخلیق کاروں پر مبنی ’’تلاش جوہر‘‘پروگرام کے انعقاد کے بعد اب ضلع ہیڈ کوارٹرس پر سینیئر تخلیق کاروں کے لیے ’’سلسلہ‘‘ کے تحت پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔اس کڑی کا بتیسواں پروگرام وویک پبلک اسکول، شہڈول میں 13 نومبر، 2022 کو دوپہر 3 بجے سے شعری و ادبی نشست کا انعقاد ضلع کوآرڈینیٹر شاد احمد شاد کے تعاون سے کیا گیا۔
اردو اکادمی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نصرت مہدی کے مطابق مدھیہ پردیش اردو اکادمی کے زیر اہتمام آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت اپنے ضلع کوآرڈینیٹرس کے تعاون سے ’’سلسلہ‘‘ کے تحت ریاست کے سبھی اضلاع میں شعری و ادبی نشستیں منعقد کی جارہی ہیں۔ضلع ہیڈ کوارٹرس پر منعقد ہونے والی نشستوں میں متعلقہ ضلعوں کے تحت آنے والے گاؤوں، تحصیلوں اور بستیوں وغیرہ کے ایسے تخلیق کاروں کو مدعو کیا جارہا ہے جنہیں ابھی تک اکادمی کے پروگراموں میں اپنی تخلیقات پیش کرنے کا موقع نہیں ملا ہے یا بہت کم ملا ہے۔
اس سلسلے کے اکتیس پروگرام بھوپال، کھنڈوہ، ودیشہ دھار، شاجاپور، ٹیکم گڑھ، ساگر، ستنا ریوا سیدھی، رائسین، سیونی، نرسنگھ پور، نرمدا پورم، دموہ، شیوپوری، گوالیار، برہانپور،دیواس، رتلام، بالاگھاٹ، چھندواڑہ، اشوک نگر، ہردا بیتول جبلپور، گنا، بڑوانی، اندور، کٹنی، سیہور، کھرگون، راجگڑھ اور چھترپور میں منعقد ہو چکے ہیں اور آج یہ پروگرام شہڈول میں منعقد ہوا ہے جس میں شہڈول، انوپ پور ،عمریہ اور ڈنڈوری کے تخلیق کاروں نے اپنی تخلیقات پیش کیں۔
شہڈول ضلع کے کوآرڈینیٹر شاد احمد شاد نے بتایا کہ منعقدہ ادبی و شعری نشست میں 13 تخلیق کاروں نے اپنی تخلیقات پیش کیں. پروگرام کی صدارت عمریہ کے سینیئر شاعر ڈاکٹر رام نہور تیواری نے فرمائی، مہمان خصوصی کے طور پر شہڈول کے سینیئر شاعر قاسم الہ آبادی اور مہمان ذی وقار کے طور پر ایڈووکیٹ سدھا شرما اسٹیج پر موجود رہے. جن شاعروں نے اپنا کلام پیش کیا ان کے نام اور اشعار درج ذیل ہیں۔
میرے آزاد وطن ارے میرے آزاد وطن
تجھ پہ قربان دل و جان سے فیاض حسن
فیاض حسن
کھڑا ہوں دھوپ میں صحرا میں ہوں کہ بستی میں
وہ میری ماں ہے تصور میں مجھ کو دیکھتی ہے
یاسین خان
جو یاد نہ تھا وہ یاد ہوا
جو یاد رہا وہ بھول گیا
ڈاکٹر رام نہور تیواری
میں گنہگار ہوں اقرار بھی کرتا ہوں مگر
جو گنہگار نہ ہو وہ مجھے مارے پتھر
قاسم الہ آبادی
بنیادی سہولیات کے لیے ایڑیاں گھس رہا دیکھو
لہو رگوں، آنکھوں سے نہیں دل سے رس رہا دیکھو
شاد احمد شاد
برسوں سے اٹکا ہے اک مرنے والا
روز تری تصویر دکھا دی جاتی ہے
کلدیپ کمار
کچھ بھی تو اچھا نہیں لیکن برا کچھ بھی نہیں
جس نے یہ دنیا رچی اس کا پتہ کچھ بھی نہیں
نصیر نازک
میں چاہتا تھا ہوا کو کوئی جواب ملے
یہ کام کردیا پتوں کی سرسراہٹ نے
دیپک اگروال
دو قدم ہم چلے دو قدم تم چلو
چار قدموں میں جیون سمٹ جائے گا
سدھا شرما
شعری و ادبی نشست کی نظامت کے فرائض دیپک اگروال نے انجام دیے۔ پروگرام کے آخر میں وویک پبلک اسکول کے ڈائریکٹر ڈاکٹر گوپال نگم نے مدھیہ پردیش اردو اکادمی کی جانب سےتمام شرکا کا شکریہ ادا کیا۔