نئی دہلی،26 نومبر(انڈیا نیریٹو)
آج کل ذیابیطس یعنی شوگر ایک بہت عام بیماری بن چکی ہے۔ آئی سی ایم آر کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں ذیابیطس کے مریضوں میں 150 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستان میں نوجوانوں میں شوگر زیادہ عام ہوتی جارہی ہے۔ 11 میں سے 1 کو شوگر ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق ذیابیطس کے 8.7 فیصد مریض 20 سے 70 سال کی عمر کے ہیں۔
ہندوستان میں کیوں ہو رہا ہے ذیابیطس کی شرح میں اضافہ؟
دنیا بھر کی بہت سی ثقافتوں کی طرح، ہندوستان میں بھی روزمرہ کی زندگی بدل رہی ہے مغربی غذا زیادہ مقبول ہوتی جارہی ہے۔زیادہ سے زیادہ لوگ کم فعال، آرام دہ زندگیاں بھی گزار رہے ہیں۔
ذیل میں کچھ وجوہات ہیں جو ہندوستان میں ذیابیطس کے پھیلاؤ میں اضافے سے منسلک ہیں
تعلیم کا فقدان
کھانے کے انتخاب جن میں کاربوہائیڈریٹس، تیل اور چکنائی زیادہ ہوتی ہے۔
منجمد گوشت کا زیادہ استعمال
پھلوں، گری دار میوے کا کم استعمال
ورزش نہ کرنا
زیادہ سکرین ٹائم
تمباکو الکحل کا استعمال
ماحولیاتی آلودگی
ہائی بلڈ پریشر
ہائی کولیسٹرول لیول
ہندوستان کے لوگوں میں ذیابیطس کے خطرے کے دیگر عوامل میں شامل ہیں
ذیابیطس کی خاندانی تاریخ میں ایشیائی نسل کے لوگ بھی زیادہ چربی والے ہوتے ہیں جو کہ اعضاء کے گرد پیٹ کی چربی ہے، اور ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے۔ایک بڑی اور اہم وجہ یہ ہے کی جس طرح سے مغربی ثقافت کو اپنا لیا گیا ہے۔وہاں کا کھان پان جس میں کاربوہایئڈریٹ کی زیادتی ہوتی ہے۔جن کو کھانے سے موٹاپا بھی بڑھتا ہے۔
ذیابیطس کیا ہے؟
جب جسم کے لبلبے میں انسولین کی کمی ہوتی ہے یعنی انسولین کی کم مقدار پہنچتی ہے تو خون میں گلوکوز کی مقدار بھی بڑھ جاتی ہے۔ اس حالت کو ذیابیطس کہا جاتا ہے۔ انسولین کی بات کریں تو یہ ایک قسم کا ہارمون ہے۔ جو جسم کے اندر ہاضمے کے غدود سے بنتا ہے۔ اس کا کام خوراک کو توانائی میں تبدیل کرنا ہے۔ ایسی صورت حال میں اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ شوگر کے مریض کیا اور کب کھا رہے ہیں؟ اس سے بلڈ شوگر لیول کنٹرول میں رہتا ہے۔ اس کے لیے ڈاکٹر دوائیں دیتے ہیں اور بہت سے گھریلو ٹوٹکے بھی ہیں جن کی مدد سے ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھا جا سکتا ہے۔
ذیابیطس کی علامات کیا ہوتی ہیں؟
تو آئیے اب شوگر کی علامات کے بارے میں جانتے ہیں یعنی بلڈ شوگر کی علامات
پیاس کا بڑھ جانا
پیشاب کا زیادہ آنا
بھوک کا بڑھ جانا
وزن میں کمی
تاہم، اس بیماری کے زیادہ تر کیسز ہلکے اور نارمل ہوتے ہیں، ایمرجنسی والے نہیں۔
ذیابیطس کی وجوہات کیا ہیں؟
جب جسم خون میں موجود گلوکوز یا شوگر کو صحیح طریقے سے استعمال نہ کر سکے۔ پھر، اس شخص کو ذیابیطس کا مسئلہ ہو جاتا ہے. عام طور پر یہ کیفیات ذیابیطس کی بڑی وجہ ہو سکتی ہیں-
انسولین کی کمی۔
خاندان میں کسی کو ذیابیطس ہو
بڑھتی عمر
کولیسٹرول کا بڑھ جانا
ورزش نہ کرنے کی عادت۔
ذیابیطس سے بچاؤ کے طریقے کیا ہیں؟
ذیابیطس ایک سنگین بیماری ہے جو زندگی بھر کے لیے مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔ ذیابیطس میں مبتلا شخص کو صحت سے متعلق کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ لیکن، کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے ذیابیطس سے بچا جا سکتا ہے
مٹھائیاں کم کھائیں
چینی اور ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور کھانا کھانے سے پرہیز کریں
فعال رہیں
ورزش کریں
صبح و شام چہل قدمی کریں
پانی زیادہ پئیں
میٹھے مشروبات اور سوڈا پینے سے پرہیز کریں۔
آئس کریم، کینڈی کھانے سے پرہیز کریں
– وزن کو کم کریں اور اسے کنٹرول میں رکھیں -سگریٹ نوشی اور شراب نوشی سے پرہیز کریں -زیادہ فائبر والی غذا کھائیں
– پروٹین کا زیادہ استعمال کریں
وٹامن ڈی کی کمی نہ ہونے دیں کیونکہ وٹامن ڈی کی کمی سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ذیابیطس کے گھریلو علاج کیا ہیں؟
: ذیابیطس پر قابو پانے کے چند گھریلو علاج درج ذیل ہیں
کریلا بلڈ شوگر کی سطح کو کم کرنے کے لیے کریلا میں دو انتہائی ضروری مرکبات ہوتے ہیں
میتھی کا بہترین آپشن دستیاب ہے۔ میتھی ذیابیطس پر قابو پانے، گلوکوز کی برداشت کو بہتر بنانے، خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے اور گلوکوز پر منحصر انسولین کے اخراج کو تیز کرنے میں مدد کرتی ہے۔
آم کے پتے اسے ایک گلاس پانی میں ابالیں اور رات بھر ٹھنڈا ہونے کے لیے چھوڑ دیں۔ اس پانی کو صبح خالی پیٹ پئیں۔
انڈین گوزبیری یا آملہ وٹامن سی کے امیر ترین ذرائع میں سے ایک ہے یہ آپ کے خون میں شکر کی سطح کو متوازن رکھتا ہے۔
ڈرم اسٹک یا مورنگا کے پتے خون میں شکر کی سطح کو برقرار رکھنے اور توانائی بڑھانے کی صلاحیت کے لیے مشہور ہیں۔
ھ
آمنہ فاروق