Urdu News

ذیابیطس کے مریض کو ڈاکٹر کیوں بتاتے ہیں ٹہلنا؟جانیئے اس رپورٹ میں

نئی دہلی،13 دسمبر(انڈیا نیریٹو)

آمنہ فاروق

ٹہلنے سے ہمارا جسم چست رہتا ہے۔ لیکن ذیابیطس کے مریض کو زیادہ ٹہلنے پر زور دیا جاتا ہے۔ذیابیطس کے مریض کو روز ٹہلنے کا روٹین بنانا چاہیئے۔

روزانہ ٹہلنے سے کئی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔

اگر آپ کبھی جسمانی طور پر متحرک نہیں رہے رہے ہیں، تو یہ ضروری ہے کہ آہستہ آہستہ متحرک ہونا شروع کریں۔ چہل قدمی شروع کرنے کے لیے سب سے آسان سرگرمیوں میں سے ایک ہے، اور ذیابیطس کے زیادہ تر لوگ یہ کر سکتے ہیں۔

چوٹ لگنے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

تیز رفتاری یا اعتدال کی شدت سے چلنا ایک ایروبک ورزش ہے جب آپ وقت کے ساتھ باقاعدگی سے ایروبک سرگرمیاں کرتے ہیں تو آپ کو صحت کے بہت سے فوائد نظر آتے ہیں

خون میں گلوکوز (بلڈ شوگر) کی سطح نیچے جاتی ہے۔

انسولین کی حساسیت اوپر جاتی ہے۔

دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔

میٹابولزم بڑھتا ہے۔

وزن میں کمی یا دیکھ بھال آسان ہو جاتی ہے۔

توازن کا دباؤ بہتر ہوتا ہے۔

 آپ زیادہ توجہ مرکوز اور ہوشیار محسوس کرتے ہیں۔

یاداشت اور ادراک بہتر ہوتے ہیں۔

اگر آپ ہر روز 30 منٹ تک نہیں چل سکتے ہیں، تو دن میں دو 15 منٹ یا تین 10 منٹ کی چہل قدمی کرنے کی کوشش کریں اور ہر ہفتے پانچ 30 منٹ تک واک کرنے کی کوشش کریں۔

بہترین مشقوں میں سے ایک جو آپ کر سکتے ہیں وہ چلنا ہے، جس کا “کم اثر اور جوڑوں اور لگاموں کے زخمی ہونے کا امکان کم ہے۔” یہ مفت ہے، اور آپ اسے تقریباً کہیں بھی کر سکتے ہیں۔

Recommended