نئی دہلی،28؍ نومبر
ہمارےکاریگر دنیا میں ہندوستان کے ثقافتی ورثے کے سفیر ہیں۔ یہ بات نائب صدر جمہوریہ ہند جناب جگدیپ دھنکھر نے آج یہاں وزارت ٹیکسٹائل کے زیر اہتمام شلپ گرو اور قومی ایوارڈز سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ جناب دھنکھر نے کہا کہ ہندوستان اتنا بڑھ رہا ہے جتنا پہلے کبھی نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سرمایہ کاری اور مواقع کے لیے عالمی سطح پر سب سے پسندیدہ مقام ہیں اور دستکاری اور ہینڈلوم کے شعبے سے وابستہ دستکاروں نے اس ترقی میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ کاریگروں کی کاریگری اور ہنر کے بارے میں بات کرتے ہوئے، عزت مآب نائب صدر نے کہا کہ اس طرح کی بہتر مہارتیں ہندوستان کو فخر دیتی ہیں۔
” کاریگر ہماری ثقافت کا مینار ہیں۔ مجھے یہ بتانے کا اعزاز حاصل ہے کہ آپ ہماری ثقافت اور تخلیقی صلاحیتوں کے سب سے زیادہ طاقتور اور اثر انگیز انگارے ہیں۔ آپ دنیا کو بتاتے ہیں کہ ہندوستان کے پاس بے پناہ صلاحیتیں ہیں۔
اس دوران انہوں نےسال 2017، 2018 اور 2019 کے لیے شلپ گرو اور ماسٹر کرافٹس کو نیشنل ایوارڈز تقسیم کیے ۔ وبائی امراض کی وجہ سے گذشتہ دو سال تقریب کا جسمانی طور پر اہتمام نہیں کیا جا سکا۔اس وبائی دور کا ذکر کرتے ہوئے جب ہندوستان نے ہمارے لوگوں کو 3 بلین ویکسین فراہم کرکے دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا تھا اور اس کی تائید ویکسینیشن پروگرام کی ڈیجیٹل میپنگ سے ہوئی تھی، انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی ملک اس طرح کے اقدام کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پہلے لاک ڈاؤن کے بعد سے 80 کروڑ سے زیادہ مستحقین کو راشن بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔جناب دھنکھر نے مزید کہا کہ G20 کی صدارت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ دنیا وزیر اعظم اور ان کے وژن کو سن رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ دہائی کے آخر تک ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔
ٹیکسٹائل، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم اور تجارت و صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دستکاری ہینڈ لوم ایک خود انحصار، پراعتماد ہندوستان کے لیے سنگ بنیاد ہے جو باقی دنیا کے ساتھ منسلک ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے شلپکاروں نے صدیوں سے پتھر، دھات، صندل اور مٹی میں زندگی لانے کے لیے اپنے- اکثر منفرد طریقے اور تکنیکیں تیار کی ہیں۔ انہوں نے بہت عرصہ پہلے سائنسی اور انجینئرنگ کے عمل کو اپنے زمانے سے بہت آگے بڑھایا تھا۔ ان کی تخلیقات نے ان کے نفیس علم اور انتہائی ترقی یافتہ جمالیاتی احساس کو ظاہر کیا۔
دستکاری کی اشیاء کی پیداوار دیہی علاقوں میں رہنے والے لاکھوں لوگوں کو کم سرمایہ کاری پر روزی روٹی کے مواقع فراہم کرتی ہے، اور اس کے پاس اچھی گھریلو اور بین الاقوامی مارکیٹ ہے، جو ہندوستانی ورثے، ثقافت اور روایت کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں رہنے والی خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے میں دستکاری کی اشیا کی پیداوار کو خاص اہمیت حاصل ہے کیونکہ اس کی پیداوار گھر کے اندر ہی گھر کے دیگر کاموں کے ساتھ کی جا سکتی ہے۔ خواتین افرادی قوت کا ایک بڑا حصہ ہیں اور کاریگروں کے شعبے میں 50 فیصد سے زیادہ ہیں۔