Urdu News

ایسا ہندوستان ہو ، جسے کوئی اسے بری نظر سے نہ دیکھ سکے: ڈاکٹر بھاگوت

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ ڈاکٹر موہن راؤ بھاگوت

پٹنہ/دربھنگہ ، 28 نومبر (اندیا نیرٹیو)

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ ڈاکٹر موہن راؤ بھاگوت نے پیر  کے روز  کہا کہ آر ایس ایس ایسا ہندوستان چاہتی ہے جس کی طرف کوئی بری نظر سے نہ دیکھے۔ ہندوستان پر ماضی میں کئی حملے ہو چکے ہیں۔

اب کوئی حملہ نہیں کر سکتا۔ اس کے لیے معاشرے کو منظم کرنا ہوگا۔ انہوں نے یہ بات اپنے چار روزہ بہار دورے کے آخری  روزللت نارائن متھلا یونیورسٹی دربھنگہ کے ناگیندر جھا اسٹیڈیم میں شہر کے اجتماعی پروگرام میں کہی۔

ڈاکٹر بھاگوت نے کہا کہ آج جو بھی ملک ترقی یافتہ یا طاقتور ہوا ہے وہ اپنے شہریوں کی حب الوطنی کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ برسوں کی محنت اور نظم و ضبط نے اس قوم کو مضبوط اور دولت مند بنایا ہے۔ اگر ہم بھی اپنے ملک کو ترقی یافتہ اور مضبوط بنانا چاہتے ہیں تو تیاری اسی قسم کی ہونی چاہیے۔

ہمیں خود خوش رہنا ہے۔ اگر آپ اپنے خاندان کو خوش رکھنا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنے ملک کو خوش رکھنا ہوگا۔ جس کا ملک خوش نہیں ، جس کا ملک محفوظ نہیں ، جس ملک کا دنیا میں وقار نہیں ، اسے تینوں جہانوں میں کہیں بھی عزت ، سلامتی اور خوشی نہیں ملتی۔

سنگھ سربراہ نے کہا کہ آپ اپنی خوشی کے لیے کتنی ہی محنت کیوں نہ کریں۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ اپنے خاندان کو کتنا ہی آگے لے جائیں لیکن جس معاشرے سے فرد تعلق رکھتا ہے اس کی حفاظت اور وقار انہیں محفوظ اور باوقار بناتا ہے۔

یہ ایک عملی تجربہ ہے۔ جب دنیا میں ہندوستان کی عزت بڑھی تو بیرون ملک رہنے والے ہمارے لوگ سر اٹھا کر چلنے لگے۔ اگر ہم اپنی خود غرضی کو مان بھی لیں تو ہمیں اپنے معاشرے کو محفوظ اور باوقار رکھنا ہے۔ اس لیے اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنی اور اپنے خاندان کی زندگی گزارنی ہوگی۔

ڈاکٹر موہن بھاگوت نے کہا کہ دربھنگہ ساکھا بہت پرانی ہے۔ پہلی بار آنے والے رضاکاروں کے لیے سنگھ کو جاننا ضروری ہے۔ معلوم چیزوں پر بھی بار بار غور و فکر کرنا پڑتا ہے۔ بچپن میں ہمیں بتایا جاتا ہے کہ کیا اچھا ہے اور کیا برا۔ لیکن جب ہم آگے بڑھتے ہیں تو زندگی میں کئی طرح کی  مشکلات آتی ہیں۔ بحران کی کئی اقسام ہیں۔ کبھی کبھی ہلکا سا موڑ لے کر آگے بڑھنا پڑتا ہے۔ ایسی تمام رکاوٹوں میں ہم کیا کر رہے ہیں؟ ہمیں کیسے آگے بڑھنا ہے ، کس سمت جانا ہے ، اسے بار بار یاد رکھنا پڑتا ہے۔ اس لیے ہمیں یہ جاننا ہوگا کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کیا کر رہی ہے۔

Recommended