Urdu News

پاکستان میں  دہشت گردی کے حملوں میں ہلاکتوں میں 39 فیصد اضافہ

پاکستان میں  دہشت گردی کے حملوں میں ہلاکتوں میں 39 فیصد اضافہ

اسلام آباد، 5؍ دسمبر

ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد میں 39 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ اکتوبر 2022 کے مقابلے میں نومبر کے مہینے میں سابق وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) میں ایسے حملوں میں 50 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

 اسلام آباد میں قائم پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق، اس مہینے میں دہشت گردی کے حملوں کی تعداد میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ بلوچستان میں حملوں کی تعداد میں 35 فیصد کمی واقع ہوئی۔

 ملک بھر میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے کیے گئے 21 آپریشنز میں 34 مشتبہ عسکریت پسند ہلاک اور 30 دیگر کو گرفتار کیا گیا۔ پی آئی سی ایس ایس کے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر 2022 کے مقابلے نومبر میں ملک بھر میں عسکریت پسندوں کے حملوں کی تعداد میں 12 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

 نومبر میں عسکریت پسندوں نے 34 حملے کیے جن میں 17 سیکورٹی فورسز کے اہلکار اور 25 عام شہریوں سمیت 46 افراد ہلاک ہوئے۔

 ان حملوں میں 49 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سیکورٹی فورسز کے 35 اہلکار اور 14 عام شہری شامل ہیں۔ اکتوبر میں عسکریت پسندوں نے 39 حملے کیے جن میں 33 افراد ہلاک اور 41 زخمی ہوئے۔

گزشتہ ماہ کے آخر میں، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے اپنی نام نہاد جنگ بندی ختم کرنے اور حملے تیز کرنے کا اعلان کیا۔ اعلان کے 48 گھنٹوں کے اندر اس گروپ نے کوئٹہ میں خودکش حملہ کیا۔

 نومبر کے مہینے میں دو خودکش حملے ہوئے۔ رواں سال کے پہلے 11 ماہ کے دوران عسکریت پسندوں نے ملک بھر میں 330 حملے کیے جن میں 483 افراد ہلاک اور 755 زخمی ہوئے۔

Recommended