Urdu News

دستمبر6ملک کے لیےکیوں ہے شرمناک دن؟ جانئے اس رپورٹ میں

اجودھیا میں موجود بابری مسجد جو اب صرف قصۂ پارینہ ہے

ملک و دنیا کی تاریخ میں 06 دسمبر کی تاریخ بہت سی اچھی اور بری یادوں ، باتوں اور واقعات کی صورت میں درج ہے۔ آج ہی کے دن شدت پسندوں ملک کی جمہوریت کا سرشرم سے جھکا دیا تھا۔

اجودھیا میں واقع بابری مسجدکے احاطے میں ہزاروں شدت پسند گھس گئے اور جئے شری رام کا نعرہ لگانے ،اور خوب نعرے بازی کی، مندر یہاں بنائیں گے، رام للا ہم پھر آئیں گے۔

یہ 6 دسمبر 1992 کی تاریخ ہے۔ اس واقعہ سے ہر ملک کا ہر انصاف پسند شہری کاسرشرمندگی سے جھک گیا۔ دراصل بی جے پی لیڈر اور سابق نائب وزیر اعظم ایل کے اڈوانی نے 1990 میں رام مندر کی تعمیر کے لیے تحریک شروع کی تھی۔ اور دو سالوں میں اس تحریک نے ہندوؤںکو مشتعل کردیا۔

کہا جاتا ہے کہ ایودھیا میں موجود ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ کار سیوکوں نے بابری مسجد کو صرف پانچ گھنٹے میں گرا دیا۔ اس پر ایف آئی آر درج کی گئی اور 49 لوگوں کو ملزم بنایا گیا۔

ملزمین میں بی جے پی اور وی ایچ پی کے رہنما جیسے ایل کے اڈوانی ، اوما بھارتی ، مرلی منوہر جوشی ، کلیان سنگھ ، چمپت رائے ، کملیش ترپاٹھی شامل ہیں۔ اور ان تمام لیڈروں کو 28 سال بعد بری بھی کر دیا گیا۔

فیصلے کے وقت تک 49 میں سے صرف 32 ملزمان رہ گئے تھے ، باقی 17 ملزمان کی موت ہوچکی تھی۔ اس پر سپریم کورٹ نے زمین کی ملکیت سے متعلق اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔

یہ فیصلہ رام مندر کے حق میں آیا ہے۔ مسجد کے لیے 5 ایکڑ علیحدہ زمین دینے کا حکم دیا گیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لیے بھومی پوجن کیا۔ اس وقت مندر کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے۔

Recommended