اترپردیش قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں پیر کو پہلے دن ریاستی حکومت نے مالی برس 23۔2022 کے لیے 33 ہزار 769 کروڑ روپے کا ضمنی بجت پیش کیا۔
وزیر خزانہ سریش کھنہ نے سپلیمنٹری گرانٹس کا مطالبہ قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا اور نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے قانون ساز کونسل میں ضمنی بجٹ پیش کیا۔
ضمنی بجٹ میں نجی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے صنعتی ترقی کے لیے 8,000 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جب کہ اسمارٹ سٹی مشن کے لیے 899 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔
اسٹیٹ روڈ فنڈ کے تحت سڑکوں کی تعمیر پر 1000 کروڑ روپے خرچ کیا جائے گا۔ یوپی کو ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے لیے لکھنؤ میں ہونے والے گلوبل انویسٹرس سمٹ کے لیے 296.56 کروڑ روپے کے انتظامات کیے گئے ہیں، جب کہ انکیوبیٹروں کو فروغ دینے اور اسٹارٹ اپس کو منظم کرنے کے لیے 100 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ سریش کھنہ نے سپلیمنٹری گرانٹس کو ہاؤس میں رکھتے ہوئے کہا کہ مجوزہ سپلیمنٹری مطالبات 3378954.67 لاکھ روپے ہے جس میں ریونیو اکاؤنٹ 1375684.28 لاکھ روپے اور کیپٹل اکاؤنٹ 2001270.39 لاکھ روپے ہے۔
ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے بانی ملائم سنگھ یادو کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ریاست کے سابق وزیر اعلی ملائم سنگھ یادو کے انتقال کو ملک اور ریاست کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دیا۔ ضمنی بجٹ پیش کرنے کے لیے پیر کی صبح وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں بجٹ کی منظوری دی گئی۔