سری نگر،11؍ دسمبر
وادی کشمیر میں کئی ایسی خواتین ہیں جو کہ کامیاب کاروباری کے طور اپنا نام کما چکی ہیں لیکن منیزہ جیسی خواتین بہت کم دیکھنے کو ملتی ہیں جو اپنے شوق اور دلچسپی کو کاروبار میں تبدیل کرکے اپنی ایک الگ پہنچان بنانے میں کامیاب ہوجاتی ہیں اور وہ بھی سرکاری ملازمت کو چھوڑ کر۔
جی ہاں سرکاری نوکری کو خیر باد کرنے والی منیزہ نے اپنے شوق کو پروان چڑھانے کے لیے”زیان آرگینکس”کے نام سے قدرتی چیزوں سے بیوٹی پروڈیکس بنانے کا فیصلہ کیا۔
تیل ،لوشن ، صابن،شیپو اور دیگر قسم کے یہ کاسمیٹک پروڈیکٹس عام نہیں ہیں بلکہ بغیر کسی کیمیکل کے خالص جڑی بوٹیوں سے تیار کئے جاتے ہیں۔شہر سرینگر کے لال بازار علاقے کی رہنے والی منیزہ جیلانی نے کمپوٹر سائنس ماسٹرس کیا۔”تندرستی ہر ایک کے لیے”پر اپنی توجہ مرکوز کرتے ہوئے اس خاتون نے 2018 میں اپنے کاروبار کا آغاز کیا۔
منیزہ نے اپنے اس کاربار کی شروعات محض ایک سکن پروڈکٹ سے تھی ۔لیکن بڑھتی مانگ کے چلتے آج کی تاریخ میں یہ جلد اور بالوں کے لیے 40 سے زائد آرگینک کاسمیٹک پروڈیکس”
زیان آرگینیکس”کے نام سے اپنے گھر سے ہی تیار کرتی ہیں۔
منیز جیلانی کے لیے اس طرح کا کاروبا شروع کرنا آسان بھی نہیں تھا تاہم اپنی خود اعتمادی اور دلچشپی سے انہوں اپنے گھر والوں کا تعاون حاصل کیا۔ جبکہ اپنی صلاحیت کو مزید نکھارنے اور مکمل مہارت حاصل کرنے کے لیے اس نے باقاعدہ طورآرگینیک کاسمیٹک پروڈیکٹس تیار کرنے کے لیے تربیتی کورس بھی کیا۔
منیزہ کہتی ہیں یہ سبھی ہربل پروڈیکس بنا کسی کیمیلز، مصنوعی رنگوں اور خشبو کے قدرتی جڑی بوٹیوں سے تیار کیا جاتے ہیں۔جن میں زعفران،لیونڈر،صندل کی لکڑی ،شہد، خوبانی،بادام اخروٹ، کلنوجی،خاص قسم کی ہلدی ،انار ،زیتون اور ناریل وغیرہ شامل ہیں۔یہ خاتون انٹر پرانیوراپنے یہ تمام کاسمیٹک آئیٹمز ابھی اپنے ہی گھر سے ہی چند خواتین کی مدد سے تیار کرتی ہیں۔
لیکن منیزہ اپنے اس کاروبار کو وسعت دینے کے لیے ایک فیکٹری قائم کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔تاکہ نہ صرف مزید آرگینک کاسمیٹک بیوٹی پروڈیکٹس تیار کئے جائے بلکہ مزید افراد کو روزگار فرایم کیا جاسکے۔
منیزہ کا کہنا ہے کہ مارکیٹنگ کے لئے سوشل میڈیا اہم ذریعہ جس کی بدولت نہ صرف اپنے پروڈیکٹس کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچایا جاسکتا ہے بلکہ آرڈرز بھی حاصل کئے جاسکتے ہیں۔
وادی کشمیر کی خواتین جہاں تعلیم، صحت، فن، ادب، کاروبار، آرٹ اور ٹیکانالوجی سمیت دیگر شعبہ جات میں اپنی قابلیت اور صلاحیت کا بھر پور مظاہرہ کر کے نہ صرف اپنا بلکہ ملک وقوم کا نام بھی روشن کر رہی ہے۔
وہیں اب یہاں کی خواتین کامیابی کاروباری کے طور ابھر رہی ہے جو کہ ایک وقت میں صرف مردوں کا پیشہ مانا جاتا تھا۔منیزہ اپنے اس کام سے کافی خوش اور مطمئن نظر آرہی ہیں۔
تاہم یہ چاہتی ہے کہ والدین باپنی لڑکیوں کا ساتھ دیں تاکہ وہ بھی اپنی دلچسپی کےمطابق اپنے خوابوں کو پورا کرسکیں۔ کیونکہ یہاں کی لڑکیوں میں قابلیت اور صلاحیت میں کوئی کمی نہیں ہیں اور یہ کشمیری لڑکیوں نے وقت وقت پر ثابت بھی کردیا۔
لگن ،ہمت اور حوصلہ سےکسی بھی کام میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔ ایسے میں منزہ جیلانی نہ صرف ایک کامیاب خاتوں کاروباری کے طور اپنا لوہا منوا چکی ہے بلکہ یہ دوسرے کے لیے بھی مشعل راہ بن رہی ہے ۔