Urdu News

سردار پٹیل نےملک کو کیسےایک دھاگے میں باندھ دیاتھا؟جا نئے اس رپورٹ میں

ملک کے پہلے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل

پندرہ دسمبر کی تاریخ ملکی اور دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ اس تاریخ کا تعلق ہندوستان کے مرد آہن اور ملک کے پہلے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل سے بھی ہے۔

انہوں نے 15 دسمبر 1950 کو ممبئی میں آخری سانس لی۔ وہ 31 اکتوبر 1875 کو کھیڑا، گجرات میں پیدا ہوئے۔ ملک کی آزادی میں سردار پٹیل کا تعاون آزاد ہندوستان کو متحد کرنے میں جو تعاون دیا اس سے زیادہ ہے۔ 15 اگست 1947 کو جب ملک آزاد ہوا تو ملک میں 562 چھوٹی بڑی شاہی ریاستیں تھیں۔

ان میں سے کئی ریاستوں نے آزاد رہنے کا فیصلہ کر لیا تھا، لیکن سردار پٹیل نے ان سب کو متحد کر کے ملک کو ایک دھاگے میں باندھ دیا۔
آزادی کے بعد حیدرآباد اور جوناگڑھ نے ہندوستان میں شامل ہونے سے انکار کردیا۔ اس کے پیچھے پاکستان اور محمد علی جناح کی چال تھی۔ حیدر آباد میں سردار پٹیل نے فوج بھیجی اور وہاں نظام کو ہتھیار ڈالنا پڑا۔

دوسری طرف جوناگڑھ میں لوگوں کی بغاوت سے خوفزدہ ہو کر وہاں کے نواب پاکستان فرار ہو گئے۔ اسی طرح بھوپال کے نواب حمید اللہ خان نے بھی یہ شرط رکھی کہ وہ یا تو آزاد رہے گا یا پاکستان میں شامل ہو جائے گا۔

اس کے بعد بھوپال کے نواب نے سردار پٹیل کی وجہ سے شکست قبول کر لی۔ بھوپال یکم جون 1949 کو ہندوستان کا حصہ بنا۔ 15 دسمبر 1950 کی صبح تین بجے پٹیل کو دل کا دورہ پڑا اور وہ بے ہوش ہو گئے۔ چار گھنٹے بعد انہیں ہوش آیا۔

انہوں نے پانی مانگا۔ منی بین نے انہیں چمچ سے گنگا کا پانی شہد میں ملا کر پلایا۔ سردار پٹیل نے رات 9.37 بجے آخری سانس لی۔

Recommended