مئو صدر ودھان سبھا کے سابق ایم ایل اے مختار انصاری کو ایم پی ایم ایل اے عدالت نے گینگسٹر ایکٹ میں قصوروار ٹھہرایا ہے اور 10 سال کی سزا سنائی ہے۔ اس کے ساتھ 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ مختار کے علاوہ بھیم سنگھ کو بھی عدالت نے مجرم قرار دیا ہے۔ مختار انصاری کے خلاف 5 مقدمات میں 11 گواہوں نے گواہی دی۔
اس میں راجندر سنگھ قتل کیس نمبر 410/88 دفعہ 302 آئی پی سی تھانہ کینٹ، وارانسی دوسرا وششت تیواری عرف مالا گرو قتل کیس نمبر 106/88 دفعہ 302 آئی پی سی تھانہ کوتوالی غازی پور، اودھیش رائے قتل کیس نمبر 229/91 دفعہ 149، 302 آئی پی سی پولیس اسٹیشن چیت گنج وارانسی، کانسٹیبل رگھوونش سنگھ قتل کیس نمبر 294/91 دفعہ 307، 302 تھانہ مغل سرائے، چندولی میں گاڑی کی تلاشی کے دوران قاتلنہ حملہ میں کامریڈ رگھونش سنگھ ہلاک ہو گئے تھے۔
مقدمہ نمبر 165/96 دفعہ 148,307,332، دفعہ 192/96 یوپی غازی پور تھانہ کوتوالی کی دفعہ 3(1) آئی پی سی تھانہ کوتوالی غازی پور کے ساتھ غازی پور میں ایڈیشنل ایس پی اور دیگر پولیس اہلکاروں پر قاتلانہ حملے کے معاملے میں مختار انصاری کے خلاف اس گینگسٹر عدالت میں جرح ، دلائل اور گواہوں کی شہادتوں مکمل کر لیے گئے تھے۔
اس میں مختار انصاری کو غازی پور کی ایم پی ایم ایل اے عدالت نے 10 سال کی سزا سنائی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسے گینگسٹر کیس میں 10 سال قید کے ساتھ 05 لاکھ جرمانہ ادا کرنے کی سزا بھی سنائی گئی۔