<h3 style="text-align: center;">شام میں فوجیوں کی بس پرحملہ ، 28 افراد ہلاک</h3>
<p style="text-align: right;">دمشق،31دسمبر(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">شام کے مشرقی صوبہ دیرالزور میں ایک مرکزی شاہراہ پر بس پر حملے میں 28 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔شام کے سرکاری میڈیا نے اس واقعے کی اطلاع دی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> علاقے کے مکینوں اور باغیوں کا کہنا ہےکہ عراق کی سرحد کے نزدیک واقع شاہراہ پرایک فوجی گاڑی پر حملہ کیا گیا ہے۔تاہم اس واقعے کے بارے میں مزید تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">جس علاقے میں بس پر حملہ کیا گیا ہے، یہ شامی فوج اور ایران نوازملیشیاؤں کے زیر قبضہ ہے۔اس کے نزدیک واقع قدیم شہر پلمائرا میں شامی فوج کا اڈا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک منحرف سینیر فوجی افسرنے کہا ہے کہ”حملے کا نشانہ بننے والی گاڑی میں چھٹیوں گزار کر واپس آنے والے فوجی اور حکومت نواز ملیشیا کے اہلکار سوار تھے۔“</p>
<p style="text-align: right;">ایک اورذریعے کا کہنا ہے کہ حملے میں کم سے کم تیس شامی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ان میں زیادہ تر کا تعلق شامی فوج کی ایلیٹ فورتھ بریگیڈ سے تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">اس علاقے میں2017ءمیں داعش کے خاتمے کے بعد سے شامی فوج تعینات ہے۔دیرالزور کے مکینوں اور انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ مہینوں کے دوران میں اس صوبہ میں شامی فوج پر داعش کے روپوش جنگجوؤں کے حملے میں اضافہ ہوگیا ہے۔داعش کے یہ جنگجو اسی صحرائی علاقے میں غاروں میں روپوش ہیں۔</p>.