<h3 style="text-align: center;">پاکستان میں ہندوؤں کے مذہبی مقامات کو توڑنے اور آگ لگائے جانے کے واقعہ کی شدید مذمت</h3>
<p class="single-post-title" style="text-align: center;"><span class="post-title">Hindu Temple Vandalised, Set On Fire In Pakistan</span></p>
<p style="text-align: right;"> نئی دہلی،02دسمبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> آل انڈیا علماء بورڈ نے پاکستان کے خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں ایک ہندو مذہبی مقام کو توڑنے اور آگ کے حوالے کئے جانے کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> بورڈ کے قومی جنرل سکریٹری علامہ بونئی حسنی نے کہا ہے کہ اس فرقہ وارانہ کشیدگے کے پیچھے پاکستان کی ایک سیاسی جماعت علمائے اسلام پاکستان کا ہاتھ ہونے کی خبر سامنے آ رہی ہے ۔</p>
<h4 style="text-align: right;">آل انڈیا علماء بورڈ نے اس واقعے کے ذمہ دار جماعت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا</h4>
<p style="text-align: right;">مقامی پولیس انتظامیہ کے ذریعہ اس تنظیم کے ضلع صدر کو گرفتار بھی کیا گیا ہے ۔ علامہ حسنی نے بھارت سرکار سے اس واقعہ کے ذمہ دار جماعت علمائے اسلام پاکستان کے چیف مولانا فضل الرحمان پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔</p>
<p style="text-align: right;">علامہ حسنی نے کہا ہے کہ پاکستان میں پرانی تاریخی مندوروں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کے اکثرواقعات سامنے ا ٓتے رہتے ہیں۔موجودہ قدیم تاریخی مندر میں توڑ پھوڑ اور آگ زنی کے واقعہ نے پاکستان کا اصلی چہرہ دنیا کے سامنے اجاگر کر دیا ہے ۔</p>
<h4 style="text-align: right;">توڑ پھوڑ کے واقعہ میں جماعت کا نام کھل کر سامنے آیا ہے</h4>
<p style="text-align: right;"> اس توڑ پھوڑ کے واقعہ میں جماعت کا نام کھل کر سامنے آیا ہے ، اس لیے پاکستان کی عمران خان سرکار کو فوری اس پر کارروائی کرنی چاہیے اور قصور واروں کو سخت سے سخت سزا دینی چاہیے ۔</p>
<p style="text-align: right;">تاکہ وہاں پھر سے کبھی ایسے واقعات رونما نہ ہونے پائے۔ موالان نے پاکستان سے موصول معلومات پر خوشی کا اظہار کیا ہے کہ وہاں کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے ذریعہ خود اس کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے سرکار کے خلا ف نوٹس جاری کر کے تمام حالات سے آگاہ کرانے کوکہا ہے ۔</p>
<h4 style="text-align: right;">وزیر اعظم عمران خان نے بھی قصور واروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی بات کہی ہے</h4>
<p style="text-align: right;">وزیر اعظم عمران خان نے بھی قصور واروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی بات کہی ہے ۔ اس کے بعد پولیس کے ذریعہ تین درجن سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کرنے اور 350لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کئے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔</p>
<p style="text-align: right;"> مولانا نے حکومت ہند سے بھی معاملے کو سنجیدگی سے لینے کی اپیل کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔</p>
<p style="text-align: right;">Attack at Mandir in Pakistan -Ulema board</p>.