چینی فوج میں 9.6 لاکھ، بحریہ میں 2.60 لاکھ اور فضائیہ میں 1.20 لاکھ فوجی ہیں
چینی صدر شی جن پنگ نے پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) میں تین لاکھ فوجیوں کی کمی کا اعلان کیا ہے۔ چند سال پہلے چینی فوج جس کے پاس 4.6 ملین فوجی تھے، اب کم ہو کر 20 ملین رہ گئے ہیں۔ انہوں نے 2030 تک فوجی قوت میں مزید کمی کا اعلان بھی کیا ہے۔
چند سال پہلے تک چینی فوج میں 4.6 ملین فوجی تھے
پانچ سال پہلے ایک ساتھ 300000 فوجیوں کی تخفیف کرپیپلز لبریشن آرمی کی فوجی قوت کو کم کر کے 23 لاکھ کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد فوجیوں نے تحریک چلائی تھی لیکن تب چینی حکومت نے کہا تھا کہ تعداد کے بجائے معیار پر زور دیا جائے گا۔ اب پانچ سال بعد ایک بار پھر تین لاکھ فوجیوں کو ایک ساتھ کم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس طرح چینی فوج جس کے پاس چند سال پہلے 4.6 ملین فوجی تھے، اب کم ہو کر 20 ملین رہ گئے ہیں۔ چینی صدر شی جن پنگ نے چینی فوج کو جدید بنانے کے اس فیصلے کے پیچھے دلیل دی ہے۔
برطانیہ کے ادارے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز نے دعویٰ کیا ہے کہ چینی فوج میں اب نو لاکھ 65 ہزار فوجی ہیں۔ اسی طرح بحریہ میں فوجیوں کی تعداد دو لاکھ 60 ہزار اور چین کی فضائیہ میں فوجیوں کی تعداد تین لاکھ 95 ہزار ہے۔ ان کے علاوہ چین کی فوج کا ایک یونٹ راکٹ فورس بھی ہے جس کے ایک لاکھ بیس ہزار فوجی ہیں۔ اسی طرح اسٹریٹجک سپورٹ فورس میں ایک لاکھ 45 ہزار فوجی موجود ہیں۔ فوج کے دیگر جہتوں میں ڈیڑھ لاکھ دیگر فوجی شامل ہیں۔