Urdu News

بھارت توانائی کی منتقلی پر تیزی سے ترقی کی راہ پرگامزن ہے:ہردیپ پوری

بھارت توانائی کی منتقلی پر تیزی سے ترقی کی راہ پرگامزن ہے:ہردیپ پوری

 نئی دلی۔ 20؍ جنوری

چونکہ پوری دنیا موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے کے حل تلاش کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے، ہندوستان توانائی کے تحفظ اور متبادل کی طرف بڑھنے کے لیے اپنے منصوبوں کو تیزی سے اکٹھا کر رہا ہے۔

مرکزی وزیر پیٹرولیم اور گیس جناب ہردیپ  سنگھ پوری نے کہا کہ ہندوستان عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے میں سب سے آگے ہے اور اپنے توانائی کی منتقلی کے ایجنڈے پر تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ آج کا واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ہندوستان توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ ماحول کے تحفظ کے اپنے عہد کو برقرار رکھنے کے لیے کس حد تک اختراع کرنے کے لیے تیار ہے۔

 ایتھنول کی ملاوٹ کے معاملے میں ہندوستان کی طرف سے کی گئی پیشرفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر نے کہا، “ہم نے پٹرول میں ایتھنول کی ملاوٹ کو 2013-14 میں 1.53 فیصد سے بڑھا کر 2022 میں 10.17 فیصد کر دیا ہے، جو نومبر 2022 کی آخری تاریخ سے کافی آگے تھا۔

اور 2030 سے 2025-26 تک پیٹرول میں 20 فیصد ایتھنول ملاوٹ کو حاصل کرنے کے اپنے ہدف کو آگے بڑھایا ہے۔ پوری نے کہا کہ اس کے نتیجے میں نہ صرف ملک کی توانائی کی حفاظت میں اضافہ ہوا ہے، بلکہ 41,500 کروڑ روپے سے زیادہ کی غیر ملکی کرنسی کی بچت میں بھی ترجمہ ہوا ہے۔

 وزیر نے سیکیورٹی ڈپازٹ کی رقم کو 5 فیصد سے کم کرکے 1 فیصد کرنے کا بھی ذکر کیا، ‘کاروبار کرنے میں آسانی’ کے لیے ایتھنول فراہم کرنے والوں کو تقریباً 400 کروڑ روپے کا فائدہ پہنچانے کے ساتھ ساتھ بائیو فیول پر جی ایس ٹی کو 18 سے کم کرنے کا بھی ذکر کیا۔

Recommended