<div> امریکی صدارتی انتخابات۔2020 کے درمیان پہلے 90 منٹ کے صدارتی مباحثہ میں ری پبلکن کے ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ کے جو بائیڈن کے درمیان گھریلو معاملات ، سپریم کورٹ کے جسٹس ایمی کون کی تقرری ،کووڈ سے 20 لاکھ امریکی شہریوں کی ہلاکت ، گھریلو تشدد ، بلیک لیوز معاملہ ، صحت انشورنس اور بے روزگاری کامعاملہ چھایارہا۔</div>
<div>صدارتی انتخابات سے قبل یہ پہلی ایسی بحث تھی ، جس میں دونوں امیدواروں نے جسمانی فاصلے کا خیال رکھتے ہوئے ہاتھ نہیں ملایا تھا۔ اس بحث کو دنیا کے لاکھوں لوگوں نے دیکھا۔ اس بحث کی بابت امریکی میڈیا میں رائے عامہ قابل احترام نہیں تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کااندازاس مباحثے میں جارحانہ تھا ،دونوں نے ایک دوسرے کی ذاتیات پربھی حملہ کیا۔ ٹرمپ نے کہاکہ انھیں چار سال اورچاہئے ، جبکہ بائڈن نے کہا کہ ٹرمپ کے چار سال کامطلب ملک کی مزیدبربادی ہے ۔ بائیڈن نے ٹرمپ کو نسل پرست قرار دیا ۔وہیں ٹرمپ نے کہا کہ بائیڈن نے 47 سال سینیٹر اور نائب صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہوئے کوئی بڑا کام نہیں کیا۔</div>
<div>
<div> امریکی صدارتی انتخابات۔2020 کے درمیان پہلے 90 منٹ کے صدارتی مباحثہ میں ری پبلکن کے ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ کے جو بائیڈن کے درمیان گھریلو معاملات ، سپریم کورٹ کے جسٹس ایمی کون کی تقرری ،کووڈ سے 20 لاکھ امریکی شہریوں کی ہلاکت ، گھریلو تشدد ، بلیک لیوز معاملہ ، صحت انشورنس اور بے روزگاری کامعاملہ چھایارہا۔</div>
<div>صدارتی انتخابات سے قبل یہ پہلی ایسی بحث تھی ، جس میں دونوں امیدواروں نے جسمانی فاصلے کا خیال رکھتے ہوئے ہاتھ نہیں ملایا تھا۔ اس بحث کو دنیا کے لاکھوں لوگوں نے دیکھا۔ اس بحث کی بابت امریکی میڈیا میں رائے عامہ قابل احترام نہیں تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کااندازاس مباحثے میں جارحانہ تھا ،دونوں نے ایک دوسرے کی ذاتیات پربھی حملہ کیا۔ ٹرمپ نے کہاکہ انھیں چار سال اورچاہئے ، جبکہ بائڈن نے کہا کہ ٹرمپ کے چار سال کامطلب ملک کی مزیدبربادی ہے ۔ بائیڈن نے ٹرمپ کو نسل پرست قرار دیا ۔وہیں ٹرمپ نے کہا کہ بائیڈن نے 47 سال سینیٹر اور نائب صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہوئے کوئی بڑا کام نہیں کیا۔</div>
<div></div>
</div>.