<h3 style="text-align: center;"> چین نے ایک بار پھر بھارت کو اشتعال دلانے کے لیے کارروائی کی</h3>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ، 05 جنوری (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> چین ایک بارپھر فوجی اور سفارتی مذاکرات میں ایل اے سی سے متعلق تعطل کو ختم کرنے پر راضی نہیں ہے، ایک بار پھر بھارت کو اشتعال دلانے کے لیے کارروائی کی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> اس بار چین نے ان علاقوں میں چوکیوں کے سامنے ٹینکوں کو تعینات کیا ہے ، جنہیں انڈیا نے29،30 اگست کے بعد کیلاش رینج کی پہاڑیوں اور اسٹریٹجک مقامات پر فوجی کنٹرول حاصل کرلیا تھا۔</p>
<h4 style="text-align: right;">ہندستانی فوجی چوکیوں کے مدمقابل ٹینک تعینات کئے</h4>
<p style="text-align: right;">مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) پر بھارت اور چین کے مابین جاری تناؤکے درمیان ایک نئی سازش سامنے آئی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> چین نے بھارتی پوسٹوں کے سامنے ٹینکوں کی تعیناتی کرکے یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کی ہے کہ بیجنگ ایل اے سی کے ساتھ تناؤکو کم کرنے کے موڈ میں نہیں ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> چین نے پیانگونگ جھیل کے جنوبی رخ پر 30 سے 35 ٹینک تعینات کردیئے ہیں جو کیلاش رینج کے ریجنگ لا ، اور مکھاپاری چوٹیوں کے مدمقابل ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;"> ہندستانی چوکیوں کے سامنے تعینات یہ چینی ٹینک وزن میں ہلکے ہیں اور جدید ٹکنالوجی کے استعمال سے تعمیر کیے گئے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">چین کے 8 ویں دور میں فوجی مذاکرات میں ان اہم چوٹیوں سے ہندوستانی فوجیوں کو ہٹانے پر اصرارپرقائم ہے ، لیکن بھارت نے چین کے اس مطالبے کو اس دلیل کے ساتھ مسترد کردیا ہے کہ</p>
<p style="text-align: right;">یہ پہاڑی مقامات ہندستانی حدود میں ہیں۔ بھارت نے ایل اے سی کو عبور کرکے کوئی پہاڑی اپنے کنٹرول میں نہیں کی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">China once again took action to provoke India</p>.