Urdu News

جمنا ندی میں امونیا نائٹروجن کی روک تھام کے لئے جوائنٹ اسٹڈی گروپ اور نگراں دستے کی تشکیل

جمنا ندی میں امونیا نائٹروجن کی روک تھام کے لئے جوائنٹ اسٹڈی گروپ اور نگراں دستے کی تشکیل

Ammoniacal Nitrogen in Yamuna
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">آلودگی کی روک تھام کے مرکزی بورڈ (<span dir="LTR">CPCB</span>) نے 4 جنوری کو دہلی آلودگی  روک تھام کمیٹی(<span dir="LTR">DPCC</span>)، ہریانہ ریاستی آلودگی روک تھام بورڈ(<span dir="LTR">HSPBC</span>)، دہلی جل بورڈ،(<span dir="LTR">DJB</span>)، آبپاشی اور آبی وسائل محکمہ، ہریانہ اور آبپاشی اور سیلاب کی روک تھام کے محکمے دہلی کے عہدہ داروں کے ساتھ میٹنگ کرکے جمنا ندی میں امونیا نائٹروجن میں اضافے کے لگاتار معاملے اور مطولبہ مختصر اور طویل مدتی ازالے کے اقدامات پر غور وخوض کیا۔</p>
<p dir="RTL">Ammoniacal Nitrogen in Yamuna</p>

<h4 dir="RTL">آبپاشی اور آبی وسائل محکمہ، ہریانہ اور آبپاشی.</h4>
<p dir="RTL">مذکورہ معاملات پر طویل تبادلۂ خیال کے بعد اس بات پر اتفاق ہوا کہ. اس کی ممکنہ وجوہات ہریانہ کے شہروں سے بنا صاف کئے گئے سیویج کا بہاؤ، صنفی اکائیوں کا کچرا، بیرونی دہلی کی بنا سیور والی بستیوں سے غیر قانونی سیویج کا بہاؤ، جمنا کا ہلکا بہاؤ اور ندی کے کنارے جمع کیچڑ سے پیدا آلودگی ہیں۔</p>
<p dir="RTL"></p>

<h4 dir="RTL">فیلڈ سروے کرکے سب سے زیادہ متاثر مقامات.</h4>
<p dir="RTL">دہلی جل بورڈ(<span dir="LTR">DJB</span>) ، ہریانہ کے ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ، دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی ہریانہ کے آبپاشی. اور آبی وسائل کے محکمے اور دہلی کے آبپاشی اور سیلاب کنٹرول ڈپارٹمنٹ پر مشتمل ایک مطالعاتی گروپ تشکیل دیا گیا۔ یہ گروپ یکساں نگرانی کے ضابطوں اور نگرانی کے طریقہ کار کا جائزہ لے گا. ماضی کے ڈاٹا کا تجزیہ کرے گا. اور فیلڈ سروے کرکے سب سے زیادہ متاثر مقامات. اور امونیا کی اونچی سطح کی مدت کی نشاندہی کرے گا۔ گروپ سے یہ صلاح دینے کو بھی کہا گیا ہے. کہ وہ پائدارحل کے لئے مختصر اور طویل مدتی حل پیش کرے . اور ایک مہینے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے۔</p>
<p dir="RTL">اس کے علاوہ ایک مشترکہ نگراں دستے کی تشکیل پر بھی اتفاق ہوا .جس میں <span dir="LTR">DJB</span>، <span dir="LTR">DPCC</span>، آبپاشی اور سیلاب کنٹرول محکمہ ، دہلی <span dir="LTR">HSPCB</span> اور آبپاشی اور آبی وسائل کے ہریانہ کے محکمے کے افسران شامل ہوں گے۔</p>.

Recommended