مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بدھ کے روز کہا کہ کسانوں کا مفاد مرکزی حکومت کی ترجیح ہے۔ اس مالی سال میں حکومت کسانوں کو 20 لاکھ کروڑ روپے تک کا قرض فراہم کرنے جا رہی ہے۔
وزیر خزانہ سیتا رمن نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ کسانوں کے لئے ان کی ضروریات سے متعلق تمام معلومات فراہم کرانے کے لیے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر پلیٹ فارم تیار کیا جائے گا۔ مرکزی حکومت زراعت کے شعبے میں اسٹارٹ اپس کو بڑھانے پر زور دے رہی ہے۔ زرعی شعبے میں زیادہ سے زیادہ اسٹارٹ اپس کی ترقی ہو، اس کے لیے ایک ڈیجیٹل ایکسلریٹر فنڈ تشکیل دیا جائے گا۔ یہ فنڈ کرشی ندھی کے نام سے جانا جائے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ مرکزی حکومت موٹے اناج کی پیداوار اور استعمال میں اضافہ کرنا چاہتی ہے۔ اسی لیے حکومت ’شری ان یوجنا‘ لا رہی ہے۔ اس اسکیم کے ذریعے موٹے اناج کی پیداوار کو فروغ دیا جائے گا۔ وزیر خزانہ نے اس دوران ملیٹس انسٹی ٹیوٹ کے قیام کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں باغبانی کی فصلوں میں اضافہ کرنا چاہتی ہے۔ اس سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ وزیر خزانہ نے ملک میں باغبانی کے شعبے کی ترقی کے لیے مالی سال 2023-24 کے لیے 2200 کروڑ روپے مختص کیے ہیں اور ساتھ ہی ماہی گیری کے لیے 6000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ملک میں قدرتی کھیتی کو فروغ دینے کی سمت کام کیا ہے۔ ملک کے کسانوں کو قدرتی کھیتی کی طرف راغب کرنے کے لیے حکومت اگلے تین سالوں میں قدرتی کھیتی کے لیے ایک کروڑ کسانوں کی مدد کرے گی۔ اس شعبے کو مضبوط کرنے کے لیے ملک میں 10000 بائیو ان پٹ ریسورس سینٹر قائم کیے جائیں گے۔