<h3 style="text-align: center;">ٹرمپ کے حامیوں نے امریکی پارلیمنٹ میں داخل ہوکر ہنگامہ کیا</h3>
<p style="text-align: center;">Trump supporters create ruckus in parliament</p>
<p style="text-align: right;">واشنگٹن ، 07 جنوری (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">کانگریس کے ایوان زیریں کی چیئرپرسن ، ڈیموکریٹ کی نینسی پیلوسی نے دارالحکومت کے تحفظ کے لیے نیشنل کوسٹ گارڈ کو ہدایت دی۔ واشنگٹن ڈی سی کے میئر نے نائٹ کرفیو کا اعلان کیا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">دوسری طرف ، ٹرمپ کے حامیوں نے کیپیٹل ہل کو گھیرے میں لیا ہے۔ بازار بند ہوگئے ہیں۔ ٹرمپ کے حامی کانگریس کے ایوان بالا میں داخل ہوگئے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">چند خواتین کےلہو لہان ہونے کاخدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ میڈیا کے مطابق کیپٹل ہل کی عمارت سے ایک خاتون کو اسٹریچر پر باہر لایا گیا۔</p>
<h4 style="text-align: right;">امریکہ میں تشدد زوروں پر</h4>
<p style="text-align: right;">پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہونے سے پہلے ، ٹرمپ نے واشنگٹن ڈی سی میں اپنے ہزاروں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ انتخابی شکست کو قبول نہیں کریں گے۔</p>
<p style="text-align: right;"> انہوں نے اپنے ڈیموکریٹک حریف جو بائیڈن کے لئے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی ہونے پر آپ اپنی</p>
<p style="text-align: right;">شکست قبول نہیں کریں۔ انہوں نے اس دوران دعوی کیا کہ انہوں نے الیکشن میں شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔</p>
<h4 style="text-align: right;">امریکی تشدد کا ذمہ دار</h4>
<p style="text-align: right;">انتخابی نتائج کے بارے میں ٹرمپ کی تقریر کے بعد ، ٹرمپ کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد نے کیپیٹل ہل کا گھیراو کیا اور ہنگامہ آرائی شروع کردی۔</p>
<p style="text-align: right;">مشتعل مظاہرین رکاوٹ توڑکر کانگریس کے ایوان بالا میں داخل ہوگئے۔ سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ مظاہرین کی جھڑپ کے دوران ، ایک خاتون بری طرح زخمی ہوگئی اور اس کی موت ہوگئی۔</p>
<p style="text-align: right;">اس ہنگامہ آرائی کوجو بائیڈن نے غداری سے تعبیر کرتے ہوئے ٹرمپ کے حامیوں سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر واپس لوٹ جائیں اور جمہوریت کو اپنا کام کرنے دیں۔</p>
<h4 style="text-align: right;">جب کہ سابق امریکی صدر بارک اوباما نے ٹرمپ پر تشدد کو بھڑکانے کا الزام لگایا ہے۔</h4>.