ادیس ابابا، 20 فروری (انڈیا نیرٹیو)
افریقی یونین نے اسرائیل سے آبزرور کا درجہ چھین لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی افریقی یونین کی کانفرنس سے اسرائیلی سفیر اور وفد کو بھی نکال دیا گیا۔ اسرائیل نے ایران پر سازش رچنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے الجزائر اور جنوبی افریقہ کی مدد سے اس کے مبصر کا درجہ منسوخ کروایا۔
سال 2021 میں افریقی یونین نے اسرائیل کو مبصر کا درجہ دیا تھا۔ اس وقت بھی پریٹوریا سمیت کئی ممالک نے اس کی مخالفت کی تھی لیکن اسرائیل نے اسے اپنی بڑی سفارتی کامیابی قرار دیاتھا۔ گزشتہ برس ہونے والے افریقی یونین کے اجلاس میں ایک بار پھر اسرائیل کا آبزرور کا درجہ چھیننے کا مطالبہ کیا گیا لیکن پھر اسے مسترد کر دیا گیا۔
اب افریقی یونین کمیشن کے سربراہ موسیٰ فکی محمدنے بتایاہے کہ اسرائیل کا مبصر کا درجہ اگلے احکامات تک معطل کر دیا گیا ہے۔ اب افریقی یونین کی خصوصی کمیٹی اس پر بحث کر کے فیصلہ کرے گی۔
اس فیصلے کے بعد اسرائیل کو افریقی یونین کی کانفرنس سے بھی نکال دیا گیا ۔ ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا واقع افریقی یونین کے اسمبلی ہال سے اسرائیل کے وزیر خارجہ اور وفد کے دیگر ارکان کوباہر نکال دیا گیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں سیکورٹی اہلکار ان لوگوں کو باہر لے جاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
افریقی یونین کے اس قدم پر اسرائیل نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیل نے الزام لگایا ہے کہ افریقی یونین کو الجزائر اور جنوبی افریقہکے ذریعہ یرغمال بنالیا گیا ہے ۔ اسرائیل نے اس سب پر ایران کے کنٹرول کی بات کی ہے۔