بالی ووڈ اداکارہ سارہ علی خان ہمیشہ اپنی فلموں اور تصاویر کو لے کر بحث میں رہتی ہیں۔ حالانکہ وہ اکثر سوشل میڈیا پر ٹرول کی جاتی ہیں۔ ایسا ہی کچھ اب سارہ کے ساتھ دوبارہ ہوا ہے۔
حال ہی میں ملک بھر میں مہاشیو راتری منائی گئی۔ اس خاص موقع پر سیف علی خان کی بیٹی سارہ نے بھی بھگوان مہادیو کے مندر کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس کی ایک تصویر بھی شیئر کی اور اپنے مداحوں کو مہا شیوراتری کی مبارکباد دی۔ اس کے بعد سے سارہ کو سخت ٹرول کیا جانے لگا۔
اداکارہ سارہ علی خان امریتا سنگھ اور سیف علی خان کی بیٹی ہیں۔ سارہ ہمیشہ مختلف مندروں میں جاتی ہیں۔ یہی نہیں وہ اپنی تصاویر بھی شیئر کرتی رہتی ہیں۔ اپنے مصروف شیڈول سے کچھ وقت نکال کر سارہ علی خان مہاشیوراتری پر مندر گئیں اور درشن کئے۔ تاہم اس تصویر کو شیئر کرنے کے بعد سارہ کے کچھ مداح ان سے ناراض ہوگئے۔ سارہ کی ماں ہندو ہے، جب کہ اس کے والد مسلمان ہیں۔ اسی لیے سارہ دونوں مذاہب کے تہوار یکساں محبت سے مناتی ہیں۔ حالانکہ مداح اب بھی انہیں ٹرول کر رہے ہیں۔
سارہ علی خان نے جیسے ہی مہادیو کے مندر سے تصویر شیئر کی، کچھ صارفین انہیں مذہب کی بنیاد پر ٹرول کر رہے ہیں۔ بعض نے تو سارہ کو اسلام سے خارج کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔ صارفین ان تصاویر پر طرح طرح کے تبصرے کرتے نظر آ رہے ہیں۔
جہاں کچھ صارفین سارہ علی خان کو ٹرول کر رہے ہیں وہیں اس بار ان کے مداح بھی اپنی پسندیدہ اداکارہ کی حمایت میں سامنے آگئے ہیں۔ سارہ کے مداحوں نے ان کی تعریف کی ہے۔ مداح ان کی تعریف کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ’سارہ مندر جانے پر ٹرول کیے جانے کے باوجود مندر جاتی ہیں اور تمام مذاہب کو برابر سمجھتی ہیں‘۔