واشنگٹن،28 فروری
دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی کوششوں کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی مل رہی ہے۔ اب ایک امریکی رپورٹ میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بھارتی کوششوں کی تعریف کی گئی ہے۔
امریکہ کے بیورو ا?ف کاو?نٹر ٹیررزم کی رپورٹ ”کنٹری رپورٹس آن ٹیررزم 2021: بھارت“ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان نے دہشت گردی کے خلاف بہت اچھا کام کیا ہے۔ رپورٹ میں دہشت گرد تنظیموں کی نشاندہی، انہیں تباہ کرنے اور دہشت گردی کے خطرے کو کم کرنے کی سمت میں ہندوستان کے زوردار کام کے لیے تعریف کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر، شمال مشرقی ریاستیں، وسطی ہندوستان کے کچھ علاقے ہندوستان میں دہشت گردی سے متاثر ہیں۔ ہندوستان میں لشکر طیبہ، جیش محمد، حزب المجاہدین، آئی ایس آئی ایس، القاعدہ، جماعت المجاہدین، جماعت المجاہدین بنگلہ دیش جیسی دہشت گرد تنظیمیں ہندوستان میں سرگرم ہونے کا دعوی کرتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2021 میں ایسا دیکھا گیا کہ دہشت گرد تنظیموں نے اپنی حکمت عملی میں معمولی تبدیلی کی ہے۔
دہشت گرد اب عام شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ دہشت گردوں کے حملے کے طریقے بھی بدل گئے ہیں۔ اب وہ ڈرون اور آئی ای ڈی وغیرہ سے دھماکے کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2021 میں جموں و کشمیر میں 153 دہشت گرد حملے ہوئے، جن میں سیکورٹی فورسز کے 45 اہلکار شہید ہوئے۔ 36 عام شہریوں اور 193 دہشت گردوں سمیت کل 274 افراد مارے گئے۔ رپورٹ کے مطابق 2021 میں بھارت میں دہشت گردی سے متاثرہ علاقے میں بہت زیادہ تبدیلی نہیں آئی ہے۔
بھارت نے ریاستی اور مرکزی سطح پر انٹیلی جنس ایجنسیوں کو مضبوط کیا ہے۔ ہندوستان نے بندرگاہوں کی حفاظت کے لیے داخلے پر بائیو گرافک اور بائیو میٹرک اسکریننگ کے انتظامات کیے ہیں۔
رپورٹ میں بھارت کی جانچ ایجنسی این آئی اے نے لشکر طیبہ، حرکت الجہادی اسلامی کے دہشت گردوں کو ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے الزام میں سزا دینے کی بات کہی گئی ہے۔ یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ این آئی اے نے ستمبر 2021 میں آئی ایس آئی ایس سے متعلق 37 معاملات کی جانچ کی ہے اور 168 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
رپورٹ میں عسکریت پسندی سے متاثرہ جموں و کشمیر میں ہندوستانی فوج کے فلاحی کاموں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ ان میں اسکول چلانے، میڈیکل کیمپ لگانے اور نوجوانوں کو تربیت دے کر روزگار فراہم کرنے جیسے کام کیے جا رہے ہیں، تاکہ نوجوانوں کو دہشت گردی کی طرف جانے سے روکا جا سکے۔