نئی دہلی، 10 مارچ
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ گزشتہ نو سالوں میں ملک خواتین کی قیادت میں ترقی کے وزن کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور اسے عالمی سطح پر لے جا رہا ہے۔ جی۔20 سربراہی اجلاس میں خواتین کی زیر قیادت ترقی ایک اہم موضوع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کا بجٹ خواتین کی زیرقیادت ترقی کی ان کوششوں کو ایک نئی تحریک دے گا۔
وزیر اعظم جمعہ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ‘خواتین کی معاشی خود انحصاری’ کے موضوع پر پوسٹ بجٹ ویبینار میں بات کر رہے تھے۔ حکومت کے زیر اہتمام 12 پوسٹ بجٹ ویبنارز کی سیریز میں آج 11 واں ویبنار ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ملک نے اس سال کے بجٹ کو 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ایک اچھی شروعات کے طور پر دیکھا۔
وزیر اعظم نے عزم، قوت ارادی، تخیل، اہداف کے لیے کام کرنے کی صلاحیت اور ‘ماتری شکتی’ کی عکاسی کے طور پر خواتین کی طاقت کی بے پناہ محنت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ خصوصیات اس صدی میں ہندوستان کی رفتار اور پیمانے کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج خواتین کو بااختیار بنانے کی کوششوں کے ثمرات نظر آرہے ہیں اور ہم ملک کی سماجی زندگی میں انقلابی تبدیلی کا تجربہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مردوں کے مقابلے خواتین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، اور ہائی اسکول اور اس سے آگے پڑھنے والی لڑکیوں کی تعداد پچھلے 9-10 سالوں میں تین گنا بڑھ گئی ہے۔
سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی میں آج لڑکیوں کا داخلہ 43 فیصد ہے جو کہ امریکہ، برطانیہ اور جرمنی جیسے ممالک سے زیادہ ہے۔ طب، کھیل، کاروبار یا سیاست جیسے شعبوں میں خواتین کی شرکت نہ صرف بڑھی ہے بلکہ وہ مزید آگے بڑھ رہی ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ مدرا لون سے فائدہ اٹھانے والوں میں 70 فیصد خواتین ہیں۔ اسی طرح سواندھی کے تحت فری قرضوں کو فروغ دینے کی اسکیمیں اور مویشی پروری، ماہی پروری، دیہی صنعتوں، ایف پی او اور کھیلوں میں ترغیبی اسکیموں کا خواتین کو فائدہ ملتاہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کس طرح ملک کی نصف آبادی کی مدد سے ملک کو آگے لے جا سکتے ہیں اور خواتین کی طاقت کو کیسے بڑھا سکتے ہیں اس کی عکاسی اس بجٹ میں نظر آتی ہے۔ انہوں نے مہیلا سمان بچت سرٹیفکیٹ اسکیم کا حوالہ دیا جس میں خواتین کو 7.5 فیصد سود ملنا ہے۔
مودی نے کہا- “پردھان منتری آواس یوجنا کے 80 ہزار کروڑ روپے بھی خواتین کو بااختیار بنانے کی طرف ایک قدم ہے کیونکہ 3 کروڑ گھروں میں سے زیادہ تر خواتین کے نام پر ہیں۔ وزیر اعظم نے پی ایم آواس کے بااختیار بنانے کے پہلو پر زور دیا جہاں روایتی طور پر خواتین کے نام پر کوئی اثاثہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا، “پی ایم آواس نے خواتین کو گھر کے معاشی فیصلوں میں ایک نئی آواز دی ہے۔
پی ایم مودی نے ایس ایچ جی کے درمیان نئے یونی کارن بنانے کے لیے سیلف ہیلپ گروپس کی حمایت کے اعلان کے بارے میں بتایا۔ وزیر اعظم نے بدلتے ہوئے منظر نامے کے ساتھ مل کر خواتین کو بااختیار بنانے کے ملک کے وزن کی مضبوطی کی مثال دی۔
آج 5 میں سے 1 غیر زراعتی کاروبار ایک عورت چلا رہی ہے۔ پچھلے 9 سالوں میں 7 کروڑ سے زیادہ خواتین سیلف ہیلپ گروپس سے وابستہ ہوئی ہیں۔ ان کی قدر کو ان کی سرمائے کی ضرورت سے سمجھا جا سکتا ہے کیونکہ ان سیلف ہیلپ گروپس نے 6.25 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے لیے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ خواتین نہ صرف چھوٹے کاروباریوں بلکہ قابل وسائل افراد کے طور پر بھی اپنا حصہ ڈال رہی ہیں۔ انہوں نے بینک سخی، کرشی سخی اور پشو سخی پروگراموں کا ذکر کیا جو دیہات میں ترقی کی نئی جہتیں بڑھا رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کوآپریٹو سیکٹر میں تبدیلی اور اس شعبے میں خواتین کے کردار کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے برسوں میں دو لاکھ سے زیادہ کثیر المقاصد کوآپریٹو سوسائٹیاں، ڈیری کوآپریٹو سوسائٹیز اور فشریز کوآپریٹو سوسائٹیاں بنائی جانی ہیں۔ ایک کروڑ کسانوں کو قدرتی کھیتی سے جوڑنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ خواتین کسان اور پروڈیوسر گروپ اس میں بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
ہنرمندی کی ترقی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس بجٹ میں لائی گئی وشوکرما یوجنا ایک اہم کردار ادا کرے گی اور ایک پل کا کام کرے گی اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اس کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔
اسی طرح جی ای ایم اور ای کامرس خواتین کے لیے کاروباری مواقع کو بڑھانے کا ذریعہ بن رہے ہیں، سیلف ہیلپ گروپ کو دی جانے والی تربیت میں نئی ٹیکنالوجیز کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ملک سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا آشیر واد کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی بیٹیوں کو قومی سلامتی کے کرداروں اور رافیل طیاروں کی پرواز میں جس طرح دیکھا جا سکتا ہے، اور جب وہ کاروباری بن کر فیصلے اور رسک لیتی ہیں تو ان کے بارے میں تاثر بدل جاتا ہے۔
انہوں نے ناگالینڈ میں پہلی بار دو خواتین قانون سازوں کے حالیہ انتخاب کا حوالہ دیا، ان میں سے ایک نے وزیر کے طور پر حلف بھی اٹھایا۔ انہیں انہوں نے کہا کہ ہندوستان خواتین کے احترام اور برابری کی سطح میں اضافہ کرکے ہی آگے بڑھ سکتا ہے۔ میں آپ سب سے اپیل کرتا ہوں کہ تمام خواتین بہنوں بیٹیوں کی راہ میں آنے والی ہر رکاوٹ کو دور کرنے کے عزم کے ساتھ آگے بڑھیں۔
وزیر اعظم مودی نے خواتین کے عالمی دن پر صدر دروپدی مرمو کے لکھے گئے مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی بات ختم کی۔ صدر نے لکھا ہے- “یہ ہم سب کی بلکہ ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ اس پیشرفت کو تیز کریں۔ اس لیے آج میں آپ میں سے ہر ایک شخص سے اپنے خاندان،آپ سب سے آس پڑوس یا کام کی جگہ میں تبدیلی لانے کے لئے خود کو وقف کرنے کی اپیل کرنا چاہتی ہوں۔