جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں مقامی مسلمانوں نے ایک 70 سالہ کشمیری پنڈت کی آخری رسومات ادا کرنے میں مدد کی، جس کا منگل کو انتقال ہو گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارے کی ایک مثال قائم کرتے ہوئے، جنوبی کشمیر کے پلوامہ کے نیوا بستی کے باٹا پورہ وہیبگ گاؤں میں مقامی مسلمان اپنے پنڈت پڑوسی کی آخری رسومات ادا کرنے میں مدد کے لیے اکٹھے ہوئے۔
پلوامہ شہر سے تقریباً 8 کلومیٹر دور وہیبگ گاؤں کے رہنے والے پیارے لال پنڈت علاقے کی ایک مشہور شخصیت تھی کیونکہ مقامی لوگوں کے مطابق وہ ضرورت مندوں کی مدد کیا کرتے تھے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ چونکہ ان کے خاندان کے صرف چند افراد ہی آس پاس تھے، اس لیے لال کے مقامی دوستوں اور مسلم کمیونٹی کے پڑوسیوں نے ان کی آخری رسومات ادا کرنے میں مدد کرنے کے لیے سامنے آئے۔مقامی مسلمانوں نے ان کی آخری رسومات کا اہتمام کیا اور ان کی موت پر سوگ منایا۔
ایک مقامی شخص نے بتایا کہ انہوں نے ان کے تابوت کو کندھا دیا اور گاؤں میں آخری رسومات کے لیے لکڑی کا بندوبست کیا۔وہ ہم میں سے ایک تھے۔ ہم نے انہیں کشمیری پنڈت کے طور پر کبھی نہیں سمجھا۔ ہم نے آخری رسومات کے لیے درکار ہر چیز کا بندوبست کر لیا۔انہوں نے مزید کہا کہ دیگر ملحقہ علاقوں کے لوگ بھی سوگوار خاندان کے ارکان سے ہمدردی کے لیے رہائش گاہ پر گئے۔لال کے رشتہ داروں نے یہ بھی کہا کہ گاؤں کے مسلمان ہمیشہ ضرورت کے وقت ان کی مدد کرتے ہیں اور وہ مذہبی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی رسم کسی پنڈت کی طرف سے کرنی ہوتی ہے تو وہ (مسلمان) کچھ فاصلے پر بیٹھتے ہیں، لیکن باقی انتظامات انہوں نے کیے تھے۔