مشترکہ فوجی آپریشن کی تیاری کو مزید طاقت بخشنے کی غرض سے ہندوستانی مسلح افواج نے انڈمان کے سمندر اور خلیج بنگال میں ‘اے ایم پی ایچ ای ایکس-21’ کے ساتھ وسیع پیمانے پر کوچ (کے اے وی اے سی ایچ)کے نام سے مشترکہ فوجی مشق کی۔یہ مشق انڈمان اور نکوبار کمانڈ (اے این سی)کی دیکھ ریکھ میں ہوئی جس میں ایسٹرن نیول کمانڈ (ای این سی) اور آرمی ساؤدرن کمانڈ (ایس سی) کے اشتراک سے بری فوج، بحری ، ہوائی فوج اور ساحلی گارڈ کے تمام اثاثوں کا استعمال شامل تھا۔اس مشق میں اے این سی کے تمام فوجوں کی تعیناتی و شمولیت تھی۔اس کے ساتھ ساتھ فوج کے ساؤدرن کمانڈ کے ایمفیبیس بریگیڈکے ساتھ ساحلی افواج ، بحری فوج کی ایسٹرن فلیٹ اور ساحلی کمانڈواس مشق میں شامل تھے۔ علاوہ ازیں انڈین ائیرفورس کے جیگوارمیریٹائم اسٹرائیک اور ٹرانسپورٹ ائیرکرافٹ اور کوسٹ گارڈ کے تمام شعبوں کے لوگوں نے اس مشق میں حصہ لیا۔
جیگوار ائیرکرافٹ، پیراکمانڈو اور میرین کمانڈوز نے کارنکوبار کے مقام پر کمبیٹ فری فال کا مظاہرہ کرکے مشق کی، جس کا مقصد بحرہند خطے (آئی اوآر) کے دلچسپی والے علاقوں میں فوجی اور بحری افواج کی صلاحیت کا مظاہرہ کرنا تھا۔ایمفیبیس لینڈنگ آپریشن سے قبل بری ، بحری اور ہوائی افواج کو بحری اور بری راستوں سے تمام ایجنسیوں کے اشتراک سے وہاں لے جایا گیا۔
میدان جنگ کا نقشہ پیش کرنے کی غرض سے پورے انڈمان کے سمندر میں ایم اے آر سی او ایس کو ان کے تمام کمبیٹ لوڈز اور ایئرڈراپ ایبل ریجیڈ ہل انفلیٹ ایبل بوٹس(اے ڈی آر)کو وہاں اتارا گیا۔اس کے ساتھ ہی ساحلی کمانڈوز کو تیزی اور پورے جذبے کے ساتھ ان کے نشانے تک پہنچانے کا اہل بنایا گیا۔ایم آئی-17وی5فوجی ہیلی کاپٹروں نے سمندر اور زمین پر اپنے منتخبہ دشمن کے اثاثوں کو نشانہ بنایا۔ اس فوجی مشق میں ساؤدرن کمانڈ کے آئی این ایس جلشوا، ایراوٹ،گلدار ائر ایل سی یو ایم کے-4 کلاس والے بحری جہاز بھی شامل تھے۔ان جہازوں پر ٹینکس، ٹروپ کیرئیروہیکل اور دوسرے بڑے اسلحوں کے ساتھ 600 فوجیوں کو وہاں لے جایا گیا۔لاجسٹک ٹیم نے اس مشق میں اپنے آپریشن کی صورت حال اور مقابلہ جاتی مشن میں لائی گئی بڑی تبدیلی والی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔جس علاقے میں یہ مشق ہوئی وہ ہندوستان کے نقطہ نظر سے بہت اہم ہے۔
مشترکہ فوجی آپریشن کی تیاری کو مزید طاقت بخشنے کی غرض سے ہندوستانی مسلح افواج نے انڈمان کے سمندر اور خلیج بنگال میں ‘اے ایم پی ایچ ای ایکس-21’ کے ساتھ وسیع پیمانے پر کوچ (کے اے وی اے سی ایچ)کے نام سے مشترکہ فوجی مشق کی۔یہ مشق انڈمان اور نکوبار کمانڈ (اے این سی)کی دیکھ ریکھ میں ہوئی جس میں ایسٹرن نیول کمانڈ (ای این سی) اور آرمی ساؤدرن کمانڈ (ایس سی) کے اشتراک سے بری فوج، بحری ، ہوائی فوج اور ساحلی گارڈ کے تمام اثاثوں کا استعمال شامل تھا۔اس مشق میں اے این سی کے تمام فوجوں کی تعیناتی و شمولیت تھی۔اس کے ساتھ ساتھ فوج کے ساؤدرن کمانڈ کے ایمفیبیس بریگیڈکے ساتھ ساحلی افواج ، بحری فوج کی ایسٹرن فلیٹ اور ساحلی کمانڈواس مشق میں شامل تھے۔ علاوہ ازیں انڈین ائیرفورس کے جیگوارمیریٹائم اسٹرائیک اور ٹرانسپورٹ ائیرکرافٹ اور کوسٹ گارڈ کے تمام شعبوں کے لوگوں نے اس مشق میں حصہ لیا۔
جیگوار ائیرکرافٹ، پیراکمانڈو اور میرین کمانڈوز نے کارنکوبار کے مقام پر کمبیٹ فری فال کا مظاہرہ کرکے مشق کی، جس کا مقصد بحرہند خطے (آئی اوآر) کے دلچسپی والے علاقوں میں فوجی اور بحری افواج کی صلاحیت کا مظاہرہ کرنا تھا۔ایمفیبیس لینڈنگ آپریشن سے قبل بری ، بحری اور ہوائی افواج کو بحری اور بری راستوں سے تمام ایجنسیوں کے اشتراک سے وہاں لے جایا گیا۔
میدان جنگ کا نقشہ پیش کرنے کی غرض سے پورے انڈمان کے سمندر میں ایم اے آر سی او ایس کو ان کے تمام کمبیٹ لوڈز اور ایئرڈراپ ایبل ریجیڈ ہل انفلیٹ ایبل بوٹس(اے ڈی آر)کو وہاں اتارا گیا۔اس کے ساتھ ہی ساحلی کمانڈوز کو تیزی اور پورے جذبے کے ساتھ ان کے نشانے تک پہنچانے کا اہل بنایا گیا۔ایم آئی-17وی5فوجی ہیلی کاپٹروں نے سمندر اور زمین پر اپنے منتخبہ دشمن کے اثاثوں کو نشانہ بنایا۔ اس فوجی مشق میں ساؤدرن کمانڈ کے آئی این ایس جلشوا، ایراوٹ،گلدار ائر ایل سی یو ایم کے-4 کلاس والے بحری جہاز بھی شامل تھے۔ان جہازوں پر ٹینکس، ٹروپ کیرئیروہیکل اور دوسرے بڑے اسلحوں کے ساتھ 600 فوجیوں کو وہاں لے جایا گیا۔لاجسٹک ٹیم نے اس مشق میں اپنے آپریشن کی صورت حال اور مقابلہ جاتی مشن میں لائی گئی بڑی تبدیلی والی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔جس علاقے میں یہ مشق ہوئی وہ ہندوستان کے نقطہ نظر سے بہت اہم ہے۔