نئی دہلی ، 25 جنوری (انڈیا نیرٹیو)
ہندستان اور چین کے مابین 9 ویں دور کی فوجی بات چیت ہندوستان کے علاقے مولڈو میں 16 گھنٹے جاری رہی۔ دونوں ممالک کے مابین ڈھائی ماہ کے بعد ہونے والی اس میٹنگ میں ، ہندستان نے ایک بار پھر چین کو واضح طور پر کہا ہے کہ سرحد پر تناو کو کم کرنا چین کی ذمہ داری ہے ،اس لیےاسے مکمل طور پر پیچھے ہٹنا پڑے گا۔ اس سے قبل چین کے ساتھ آٹھواں دور کی فوجی بات چیت 06 نومبر کو ہوئی تھی۔
اگرچہ لداخ کے فارورڈ علاقوں میں برفیلی سردی کے آغاز کے باوجود دونوں ممالک کے ہزاروں فوجی ایل اے سی پر تعینات ہیں ، لیکن قریب ڈھائی مہینے کے بعد ، چین مذاکرات کی میز پر آنے پر راضی ہوگیا۔
چین کے ساتھ فوجی مذاکرات کا 9 واں دور اتوار کے روز صبح 10.30 بجے مشرقی لداخ کے چشول سیکٹر میں واقع ہندستانی علاقے مولڈو میں شروع ہوا۔ یہ اجلاس آج صبح تقریبا ًڈھائی بجے ختم ہوا۔
یہ ملاقات تقریباً 16 گھنٹے جاری رہی۔ ہند چین مشترکہ بیان ابھی جاری نہیں کیا گیا ہے جس کا انتظار ہے۔ ہندستانی وفد کی قیادت لیہہ میں 14 ویں کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل پی جی کے مینن کررہے ہیں۔ اس میں وزارت خارجہ کے نمائندے بھی شامل ہوئے ہیں۔
06نومبر کو کور کمانڈر سطح کے مذاکرات کے 8 ویں مرحلے میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کو اعلی ٰخفیہ ’روڈ میپ‘ دیا ، جس میں دونوں ممالک کی اعلی ٰقیادت نے تبادلہ خیال کیا ہے۔
فوجی بات چیت کے آٹھویں دور میں اس پر توجہ مرکوز تھی ، لیکن دونوں ممالک کے درمیان ایل اے سی پر تناؤکو کم کرنے یا واپس لینے کے لیے کسی ٹھوس روڈ میپ پر اتفاق نہیں کیا گیا۔