Urdu News

کشمیر میں زیرو درجہ ٔحرارت پر مشروم کی کاشت اب کیسے ہوا ممکن؟

کشمیر میں زیرو درجہ ٔحرارت پر مشروم کی کاشت

جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے گنگو علاقے سے تعلق رکھنے والے کسان نذیر احمد ڈار نے سردیوں کے موسم میں زیرو درجہ حرارت میں کھمبیاں اگا کر ایک قابل ذکر کارنامہ انجام دیا ہے۔پلوامہ دودھ، زعفران، سبزیاں، سیب اور دھان کی پیداوار کے لیے مشہور ہے اور اب مشروم کی کاشت بھی مقامی لوگوں کے لیے ایک منافع بخش منصوبہ بن گیا ہے۔

وادی کشمیر میں سردیوں کے دوران شدید برف باری اور زیرو درجہ حرارت کے باوجود بھی  مشروم کی کاشت ممکن  ہے۔ نذیر احمد نے مشروم اگانے کا ایک یونٹ بنایا اور کامیابی سے مشروم کی کاشت کی۔انہوں نے کہا کہ یہ میری انتھک محنت اور محکمہ زراعت کے ماہرین کے مفید مشوروں کا نتیجہ ہے۔

یاد رہے کہ نذیر احمد نے 2018 میں مشروم فارمنگ کا کاروبار شروع کیا تھا اور تب سے وہ محکمہ زراعت سے رہنمائی حاصل کر رہے ہیں۔ اگرچہ اس نے یہ یونٹ پرائیویٹ طور پر قائم کیا ہے، لیکن اسے محکمہ سے منسلک افسران باقاعدگی سے مشورہ دیتے ہیں۔ اس سال انہوں نے 54 مختلف یونٹس قائم کیے ہیں۔

فروری میں نذیر احمد نے موسم سرما میں مشروم کی کاشت کا ایک تجرباتی قدم اٹھایا جو کامیاب ثابت ہوا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ کھمبی کی تین فصلیں اگا سکتے ہیں جبکہ وادی کشمیر میں روایتی طور پر صرف دو فصلیں کاشت کی جاتی ہیں۔

پلوامہ مشروم ڈیولپمنٹ آفیسر شوکت احمد نے کہا کہ نذیر احمد کا نجی اقدام ان کی آمدنی میں مزید اضافہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا، “اس کامیاب تجربے نے وادی کے دیگر کسانوں کے لیے راہ ہموار کی ہے۔ ہمارا محکمہ کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے لیے کاٹھی باری میں جدت لانے کی کوشش کرتا ہے۔

Recommended