Urdu News

شاہ رخ خان کی نئی فلم کی شوٹنگ نے کشمیر میں معاشی فروغ،سیاحت کے لیے کیسے جگائیں نئی امیدیں؟

شاہ رخ خان اور تاپسی پنو

بالی ووڈ ایک بار پھر وادی میں اپنی موجودگی کا احساس دلا رہا ہے! توقع ہے کہ اس اقدام سے کشمیر کی معیشت کو نمایاں فروغ ملے گا اور خطے میں سیاحت کو فروغ ملے گا۔کشمیر میں بیک ٹو بیک بالی ووڈ فلموں کی شوٹنگ نے مقامی لوگوں اور سیاحوں میں یکساں جوش پیدا کیا ہے۔

سونمرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سی ای او الیاس احمد کے مطابق شاہ رخ خان اور تاپسی پنو جیسے بالی ووڈ ستاروں کی آمد سے نہ صرف خطے کو معاشی فوائد حاصل ہوں گے بلکہ کشمیر کو سیاحت کے عالمی نقشے پر بھی لایا جائے گا۔شاہ رخ اور تاپسی راج کمار ہیرانی کی فلم ’ڈنکی‘ کی شوٹنگ کے لیے کشمیر پہنچ گئے۔ وکی کوشل بھی اس فلم کا حصہ ہیں۔

ایک مقامی ہوٹل والے نے کہا، “ہم بالی ووڈ کے یہاں آنے کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ ہم تمام سہولیات کے ساتھ تیار ہیں اور انفراسٹرکچر کو مزید ترقی دیں گے۔کشمیر اور بالی ووڈ کے درمیان یہ پیار 1949 کا ہے جب راج کپور نے اپنی فلم ‘ برسات’ کے کچھ حصے وادی میں شوٹ کیے تھے۔

اس کے بعد سے، وادی کشمیر فلم سازوں کے لیے ایک مقبول مقام بن گئی ہے، جہاں 60 اور 70 کی دہائیوں میں  ‘کشمیر کی کلی’، ‘جب جب پھول کھلے’، اور ‘ بوبی’ جیسی کئی بالی ووڈ فلموں کی شوٹنگ ہوئی تھی۔خطے میں ناخوشگوار حالات کی وجہ سے ایک مختصر وقفے کے بعد بالی ووڈ نے 2000 کی دہائی میں ‘ مشن کشمیر’ اور ‘حیدر’ جیسی فلموں کے ساتھ کشمیر میں واپسی کی۔

حالیہ برسوں میں، بالی ووڈ کی بہت سی مشہور فلمیں اور ویب سیریز کشمیر میں شوٹ کی گئی ہیں، جس میں مقامی اداکاروں جیسے میر سرور اور زائرہ وسیم کو جنم دیا گیا ہے۔

Recommended