واشنگٹن ، 04 فروری (انڈیا نیرٹیو)
امریکہ نے ہندستان کے نئے زرعی قوانین کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان قوانین سے ہندستانی منڈیوں اور نجی سرمایہ کاروں کو فائدہ ہوگا۔
بائیڈن انتظامیہ نے نئے قوانین کی توثیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے نجی سرمایہ کاروں کو فائدہ ہوگا اور کاشتکاروں کے لیےایک بڑی منڈی کھل جائے گی۔
ہندستان میں کسانوں کی تحریک کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ فریقین کے مابین اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
تاہم ۔دوسری جانب اپنی بھانجی مینا ہیرس کے ٹویٹ کی حمایت کرتے ہوئے امریکی نائب صدر کملا ہیریس نے لکھا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت خطرے میں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ذریعہ یہ کہا گیا ہے کہ ہندستان کی نئے زرعی قوانین زرعی شعبے میں اصلاحات کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
واضح ہوکہ گزشتہ کل مشہور گلوکارہ ریحانہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندستان میں جاری کسان احتجاج کے بارے میں لوگ کیوں نہیں بات کر رہے ہیں۔ ریحانہ نے کسان احتجاج کی حمایت کی بات کہی تھی،اس کے بعد گریٹا اور دیگر لوگوں نے بھی ہندستان میں جاری کسان احتجاج پر اپنی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
ریحانہ کے ٹویٹ کے بعد کملا ہیرس کی بھانجی نے بھی اس تعلق سے لکھا تھا۔ اس کے بعد وزارت خارجہ ، حکومتِ ہند نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سب ہندستان کے خلاف ایک پروپیگنڈہ ہے، لہذا اس طرح کے بیانات سے بچنے کی ضرورت ہے۔
امریکی انتظامیہ کی طرف سے جاری بیان سے یہ واضح ہوگیا کہ بائیڈن انتظامیہ نے زرعی ترمیمی بل کی حمایت کی ہے۔ اس بل سے کسان کو فائدہ ہونے والا ہے۔