Urdu News

چین نے میانمار فوجی تختہ پلٹ کی کھلی حمایت کی

Military coup-Myanmar

اقوام متحدہ 04 فروری (انڈیا نیرٹیو)

 چین نے میانمار کی فوج کی کھلی حمایت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مذمتی قراردادکو ویٹو کردیا ہے۔ سلامتی کونسل کے متعدد عارضی ممبرا ن اورامریکہ ،برطانیہ نے میانمار میں فوجی بغاوت کی مذمت کرنے کے لیے ایک قرار داد پیش کی تھی۔

 میانمار کی فوج نے پیر کے روز اقتدار پر قبضہ کرتے ہوئے ملک کی لیڈرآنگ سان سوچی سمیت سیکڑوں ارکان پارلیمنٹ کو گرفتار کرلیا تھا۔ صرف یہی نہیں ، فوج نے ایک سال کے لیے  ملک میں ہنگامی صورت حال کا اعلان بھی کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کل پانچ مستقل ممبر ہیں۔ کسی بھی تجویز کو روکنے کے لیے صرف ان کے پاس ویٹو کا اختیار ہے۔ اس کے علاوہ عارضی طور پر 15 ممبران کو کسی بھی تجویز کو روکنے کا حق نہیں ہے۔

 چین نے روس کے ساتھ مل کر اس ویٹو کے لیےاستعمال کیا ، اور اس نےمذمتی قراردادکو ویٹو کردیا۔ میانمار میں اقوام متحدہ کی خصوصی ایلچی کرسٹین شرینر نے بھی فوجی بغاوت کی مذمت کی ہے۔

ادھر جی۔7 میں شامل ممالک نے میانمار کی فوج کی مذمت کرتے ہوئے ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا ہے۔ جس میں فوج سے فوری طور پر ہنگامی صورت حال کا خاتمہ کرنے ، جمہوری طور پر منتخب حکومت کو اقتدار کی بحالی ، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کا احترام کرنے کے لیے کہا گیاہے۔

چین کی نیت پر شروع سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ میانمار فوجی بغاوت میں چین کا ہاتھ ہے۔ پس پردہ چین ہی میانمار فوج کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ یہ بات خود اقوام متحدہ میں ثابت ہوگئی کہ میانمار تختہ پلٹ کے پس پردہ چین کا ہاتھ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ میں چین اور روس نے ایک ساتھ قراداد پر ویٹو پا س کردیا ۔

Recommended