پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو قومی احتساب بیورو (نیب)نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتار کر لیا ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین کو رینجرز نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے القادر ٹرسٹ کیس میں حراست میں لیا جہاں وہ اپنے خلاف درج متعدد ایف آئی آرز میں ضمانت لینے گئے تھے۔سابق وزیراعظم کو قانون نافذ کرنے والے ادارے نے سیاہ رنگ میں گرفتار کر لیا۔
خان گزشتہ سال اپریل میں اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد سے ایک سو سے زائد مقدمات میں پھنس چکے ہیں۔اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ انہیں رینجرز نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا ہے۔سابق وزیراعظم کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب مختلف مقدمات کے سلسلے میں لاہور سے اسلام آباد ہائیکورٹ آئے تھے۔
ان کی گرفتاری کے موقع پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں پولیس اور وکلا میں تصادم بھی ہوا ہے۔ پولیس تشدد سے زخمی گارڈز اور وکلا کو ابتدائی طبی امداد دی جا رہی ہے۔فواد چوہدری نے عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ وکلا کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جب کہ فرخ حبیب نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں داخل ہوتے ہی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں نے ملک بھر کے عوام سے گھروں سے باہر نکلنے کی اپیل کردی ہے دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے ان کی گرفتاری پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔سابق وزیراعظم عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد نیب راولپنڈی منتقل کر دیا گیا ہے۔