دہرادون ، 08 فروری (انڈیا نیرٹیو)
اتراکھنڈ کے چمولی ضلع کے رینی گاوں میں گلیشئر ٹوٹنے کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کے بعدملبے میں پھنسے لوگوں کو تلاش کرنے کا کام جاری ہے۔ امدادی کارکنوں نے اب تک مختلف مقامات سے 14 افراد کی لاشیں نکال لی ہیں۔ 15 افراد کو بچایا گیا ہے۔ تپون کی سرنگ میں آج صبح ، امدادی ٹیموں نے جے سی بی ا تار کرکام تیز کردیا ہے اور امدادی کاموں میں تیزی لائی ہے۔
ایس ڈی آر ایف کمانڈر نونیت بھلر کے مطابق ،تپون کی سرنگ میں پھنسے افراد کو بچانے کے لیے آج صبح امدادی سرگرمیاں تیز کردی گئیں۔ جے سی بی مشین سرنگ میں اتار دی گئی ہے ، جو سرنگ کے اندر مسدود راستہ کھولنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سرنگ کے اندر بہت سارا ملبہ ہے۔ ریسکیو دستے کے لوگ امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ وہاں تقریبا ً50 افراد پھنسے ہوئے ہیں۔
ریاستی ڈی جی پی اشوک کمار نے بتایا کہ کل اس منصوبے کی چھوٹی سرنگ سے 12 افراد کو نکالا گیا ہے۔ تقریبا ً250 میٹر لمبی لمبی بڑی سرنگ کو کھولنے کا کام جاری ہے۔ اس وقت ہماری توجہ اس جگہ کو صاف کرنے پر ہے۔ تاہم ، اس کے اندر بہت سارا ملبہ ہے۔
امدادی ٹیم کو آج صبح بیلگاوں میں ایک اور لاش ملی۔ اب تک مجموعی طور پر 14 لاشیں برآمد ہوئیں۔ کم سے کم 170 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔ ان میں ، اترپردیش کے ضلع لکھیم پور کے 60 مزدوروں کے بارے میں بھی بتایا جارہا ہے جو اس منصوبے میں مزدور کی حیثیت سے کام کر رہے تھے۔ اس حادثے کے بعد اس کے گاوں میں سوگ کی لہرپھیل گئی ہے۔
اس حادثے میں تپون بیراج مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے۔ اس تباہی کی شدت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ 15 کلومیٹر کے دائرے میں بڑی تباہی ہوئی ہے۔ دریا میں چار پہیا گاڑیاں تک بہہ گئی ہیں۔