امریکی صدر جوبائیڈن نے ٹرمپ کے بری ہونے کوجمہوریت کی کمزوری قرار دیا
واشنگٹن،14فروری(انڈیا نیرٹیو)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مواخذے سے بریت کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوریت کمزور ہے۔امریکی صدر جوبائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ کی بریت کے بعد ردِ عمل کے اظہار میں کہا ہے کہ ٹرمپ کو سزا نہیں مل سکی مگر عائد کیا گیا الزام متنازع نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی پارلیمنٹ پر حملہ ہماری تاریخ کا افسوس ناک باب ہے، اس نے ہمیں یاد دلایا کہ جمہوریت کمزور ہے۔امریکی صدر جوبائیڈن کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمیں ہمیشہ چوکنا رہنا چاہیے، جمہوریت کا ہمیشہ دفاع کیا جانا چاہیے۔واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 6 جنوری کو امریکیوں کو اکسا کر کانگریس کی عمارت پر حملہ کرانے کا الزام تھا۔
مواخذہ سے بری ہونے کے بعد ٹرمپ نے سینیٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سینیٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے کا تاریخی اور خوبصورت لمحہ ہے، ابھی تو شروعات ہوئی ہے۔
سابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ آنے والے مہینوں میں اور بھی بہت کچھ بتانا ہے۔ ماضی میں ٹرمپ نے مواخذے کو انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی تھی۔واضح رہے کہ مواخذے کا سامنا کرنے والے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سزا سے بچ گئے۔
امریکی سینیٹ نے سابق صدر کو بری کردیا،57 ممبران نے مجرم قرار دینے کے حق میں اور 43 نے مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ 7 ری پبلکن اراکین نے سزا کے حق میں ووٹ دیئے۔
سینیٹ نے 13 فروری کو ٹرمپ کے خلاف دوسری مرتبہ لائی گئی مواخذہ کی تحریک پر سماعت کر کے ووٹنگ کی تھی۔ صدر ٹرمپ کو سزا دلوانے کے لیے کل 67 ووٹوں کی ضرورت تھی تاہم دس ووٹوں کی کمی سے انہیں الزامات سے بری کر دیا گیا ہے۔
ڈونالڈ ٹرمپ کو اگر سزا مل جاتی تو انہیں دوبارہ صدارتی انتخاب لڑنے سے روکا جا سکتا تھا۔ٹرمپ کے خلاف مواخذے کے مقدمے کی کارروائی میں ووٹنگ کے عمل کے بعد کانگریس میں ریپبلکن کے سنیئر رکن سینیٹر مچ میک کونل نے کہا کہ ٹرمپ کیپٹل پر حملے کے لیے ذمہ دار تھے اور یہ شرمناک تھا۔ اس سے قبل انہوں نے ان کی سزا کے خلاف یہ کہتے ہوئے ووٹ دیا تھا کہ یہ غیر آئینی ہے اور ٹرمپ اب صدر نہیں رہے ہیں۔