ڈاکٹر سید احمد خاں (سابق ڈپٹی ڈائریکٹر، سی سی آر یو ایم، حکومت ہند) کے یوم پیدائش پر ہفت روزہ صدائے انصاری دہلی کے خصوصی نمبر کی رسم رونمائی کی تقریب پٹودی ہاؤس، دریاگنج، نئی دہلی میں عمل آئی۔
اس موقع پر شمارے کے خصوصی مہمان مدیر ادیب وصحافی حبیب سیفی، چیف ایڈیٹر انصاری اطہر حسین، اردوصحافی ساجد عبید، ظفر انور شکر پوری، محمد عمران قنوجی اور عامر علی دہلوی بھی شریک رہے۔ یکم جون 1962 کو خلیل آباد بستی (اترپردیش) میں ڈاکٹر سید احمد خاں کی ولادت ہوئی، لیکن فروغ طب یونانی اور اردو کی ترویج وترقی کی کوششوں کے سبب مسیحائے اردو اور یونانی کے خدمات گار کی حیثیت سے ملک بھر میں شہرت پائی۔
ڈاکٹر سیّد احمد خاں، مولوی اسماعیل میرٹھی کی علمی وادبی خدمات، اردو زبان مقبول بھی مظلوم بھی از سہیل انجم، اردو صحافت کا مزاج از ڈاکٹر منور حسن کمال کے مرتب بھی ہیں۔ صدائے انصاری ہفت روزہ خصوصی شمارے کی رسم رونمائی کے موقع پر شرکاء کا کہنا تھا کہ انتہائی ملنسار اور سادگی پسند، بلند اخلاق شخصیت میں جتنی خوبیاں ہو سکتی ہیں وہ سب ڈاکٹر حکیم سید احمد خاں میں پائی جاتی ہیں۔
شمارہ کے قلمکاروں میں معروف صحافی سہیل انجم، ڈاکٹر عبدالحئی (بہار)، ڈاکٹر لال بہادر، ساجد عبید، انصاری اطہر حسین، غلام محمد انصاری، ڈاکٹر واثق الخیر، حکیم رشاد الاسلام (قومی سکریٹری، آل انڈیا طبی یونانی کانگریس فارمیسی ونگ)، انجینئر افسر حسین عارف بلندشہری، حکیم فخر عالم علیگ، ڈاکٹر منور حسن کمال (نائب مدیر، ماہنامہ ایوان اردو دہلی) اور ابراہیم مفتاحی نے اپنے عمدہ مضامین تحریر کیے ہیں۔
اداریہ حبیب سیفی نے بڑی ہی عرق ریزی سے قلمبند کیا ہے۔ منظوم ہدیہ پیش کرنے والوں میں پروفیسر عرفان آصف، ڈاکٹر اعجاز، متین امروہوی، عالیہ سیفی، ڈاکٹر قمر الدین ذاکر، وفا اعظمی، حبیب سیفی، ساحر داود نگری، زخمی اورنگ آبادی شامل ہیں۔ پیشہ طب یونانی کی بدولت دہلی میں رام منوہر لوہیا اسپتال سے وابستگی رہی ہو کہ صفدر جنگ اسپتال میں، انہوں نے طب یونانی میں ایک معالج کی حیثیت سے ملازمت کے فرائض بحسن و خوبی انجام دے کرانسانیت کا وقار بلند کیا ہے۔
ڈاکٹر سید احمد خاں ’اردو ڈیولپمنٹ آر گنائزیشن‘ کے قومی صدر اور ’عالمی یوم اردو منتظمہ کمیٹی‘ کے بانی کنوینر کی حیثیت سے 1997 سے 9 نومبر کو علامہ اقبال کے یوم پیدائش پر ہر سال ادیبوں، شاعروں، صحافیوں کو ان کی خدمات کے اعتراف میں عالمی یوم اردو منتظمہ کمیٹی کی جانب سے ایوارڈ پیش کرتے ہیں اس لیے اردو والوں میں بھی ان کی مقبولیت ہے۔