Urdu News

کیا آپ جانتے ہیں جب پوری ٹرین پل سے نیچے جا کر گری تھی دریا میں؟

بھارتی ریلوے کی ایک فائل فوٹو

تقریباً 42 سال پہلے مورخہ 6 جون 1981۔ بہار میں تیز آندھی اور بارش نے موسم کو خوشگوار بنا دیا ۔ مانسی-سہرسہ ریلوے لائن پر 416 ڈاؤن مسافر ٹرین نو بوگیوں میں سوار مسافروں کے ساتھ سمستی پور سے سہرسہ جا رہی تھی۔

زیادہ تر لوگ مقامی تھے اور شادیوں کے سیزن کی وجہ سے زیادہ تر لوگ رشتہ داروں کے پاس جا رہے تھے۔ ٹرین بدلہ اور دھمرا گھاٹ کے درمیان باگمتی ندی پر پل نمبر 51 کے قریب پہنچی۔ اچانک پوری ٹرین باگمتی ندی میں گر گئی۔ چاروں طرف موت کی چیخ و پکار نے سینکڑوں ریلوے مسافروں کو نگل لیا۔

کچھ مسافروں نے دریا میں تیر کر اپنی جان بچائی۔ نظام اتنا خراب تھا کہ دوسرے دن راحت اور بچاؤ کا کام شروع کیا جا سکا۔ تب تک بڑی تعداد میں لاشیں دریا کی سطح پر آگئیں۔

اگلے کئی دنوں تک باگمتی ندی میں گرنے والی ٹرین کے ڈبوں کو کاٹ کر لاشیں نکالنے کا کام جاری رہا۔ 12 جون 1981 کو، 232 لاشیں برآمد ہوئیں، لیکن جس طرح سے مسافر ٹرین مسافروں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی، مقامی لوگوں کا اندازہ ہے کہ ہلاکتوں کی اصل تعداد 800 تک پہنچ سکتی ہے۔ اس کا شمار ملک کے بدترین ٹرین حادثات میں ہوتا ہے۔

Recommended