یوپی: بجٹ اجلاس سے قبل ایس پی کا مقننہ کے سامنے ہنگامہ ، ٹریکٹر لےکر پہنچے ایم ایل اے
لکھنؤ ، 18 فروری (انڈیا نیرٹیو)
اترپردیش مقننہ میں آج سے شروع ہونے والے بجٹ اجلاس میں ہنگامہ کے اثار ہیں۔ جمعرات سے شروع ہونے والے بجٹ اجلاس سے قبل حزب اختلاف کی جماعتیں حکومت کو گھیرتی نظر ارہی ہیں۔ گورنر آنندیبن کے خطاب سے قبل سماج وادی پارٹی ( ایس پی) کے ارکان اسمبلی اور قانون ساز کونسل کے ممبران نے مقننہ کے باہر حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ ان ارکان نے ہاتھ میں گننہ لے کر احتجاج کیا اور اس کے لے کر اسمبلی میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
ایس پی کے کچھ ارکان نے یوپی مقننہ کے سامنے ٹریکٹر چلاکر کسانوں کی حمایت میں حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ جب وہاں موجود پولیس نے احتجاجیوں کو روکنے کی کوشش کی تو اس کی ارکانے اسمبلی سنجے بھدوریا اور سونیل سنگھ ساجن سے اس کی جھڑپ ہوئی ۔
ایس پی صدر اکھلیش یادو نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ چاہے وہ مرکز میں ’کیل ٹھوکو ‘ بی جے پی حکومت ہو یا ریاست کی’ٹھوکو‘ بی جے پی حکومت ، دونوں ہی کسان تحریک کی عوامی حمایت سے خوفزدہ ہیں ، اس لے اسمبلی اجلاس میں ، ’ٹریکٹر‘سے اسمبلی جارہے ایس پی ارکان اسمبلی اور کارکونان کو گرفتار کرلیا گیا ۔
اکھلیش یادو نے اپنے ارکان کی گرفتاری کی سخت الفاظ میں مزمت کی ہے۔ سماجوادی پارٹی نے حکومت کے ذریعہ کسانوں پر کے جا رہے مظالم ، ایم ایس پی پر دھان خریداری نہ ہونے کے خلاف یو پی اسمبلی کے باہر ٹریکٹر چلا کر مظاہرہ کر رہے اپنے ارکانے اسمبلی کی گرفتاری کو جمہوریت کا قتل بتایا ہے۔ پارٹی نے ان گرفتاریوں کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ سماجوادی ان گرفتاریوں سے خوزدہ نہیں ہوں گے۔
یوپی: گورنر نے کورونا منتقلی کی مدت کے دوران حکومت کے اقدامات کی تعریف کی ، حزب اختلاف نے ہنگامہ کیا
اتر پردیش میں مقننہ کے بجٹ اجلاس کا آغاز جمعرات کو گورنر آنندین پٹیل کے خطاب سے ہوا۔ قومی ترانے کے اختتام پر حزب اختلاف نے ہنگامہ آرائی شروع کردی اور سماجوادی پارٹی (ایس پی) ممبران نے ایوان میں نعرے بازی شروع کردی۔ ہنگامہ آرائی کے دوران ، گورنر نے اسمبلی کے دونوں ایوانوں کے ممبروں کو مختلف شعبوں میں حکومت کی کامیابیوں سے آگاہ کیا۔
گورنر نے خطاب میں کورونا منتقلی کی مدت کے دوران ریاستی حکومت کے مختلف کاموں کا حوالہ دیا۔ مزدوروں کو روزگار فراہم کروانے اور راجستھان سے طلبا کو واپس لانے پر حکومت کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ اتر پردیش حکومت نے کورونا منتقلی کے دور میں اچھا کام کیا ۔ ہر ضلع میں آئی سی یو قائم کیے گئے تھے۔ حکومت نے لاک ڈاؤن میں 40 لاکھ مزدوروں کو بحفاظت ان کے گھر پہنچایا ۔ مزدوروں کو راشن اور مالی امداد دی گئی۔
انہوں نے ریاستی حکومت کے ذریعہ مختلف شعبوں میں روزگارکے مواقعہ پیدا کرنے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ (او ڈی او پی) اسکیم کے تحت ، انہوں نے لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کا ذکر کیا ۔
اپنے خطاب میں گورنر نے بڑے منصوبوں جیسے موجودہ پروانچل ایکسپریس وے ، جیور ہوائی اڈہ ، بندیل کھنڈ ایکسپریس وے ، ڈیفنس کوریڈور ، کشی نگر ایئرپورٹ وغیرہ کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے اجودھیا میں دیپ اتسو کے انعقاد کے بارے میں بات کی اور حکومت کے اہم فیصلوں کا بھی ذکر کیا یہ کسانوں کے مفادات سے وابستہ ہیں۔ بجٹ اجلاس 18 فروری سے شروع ہوگا اور 10 مارچ تک جاری رہے گا۔