Urdu News

اقتدار بہت بڑی ذمہ داری ہے ، تحمل ہونا ضروری : وزیر اعظم

وزیر اعظم نریندر مودی


اقتدار بہت بڑی ذمہ داری ہے ، تحمل ہونا ضروری : وزیر اعظم

کولکاتا ، 19 فروری ( انڈیا نیرٹیو)

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ اقتدار اور علم بڑی ذمہ داری کے ساتھ ملتے ہیں اور جن کے پاس یہ ہوتے ہیں، انہیں زیادہ تحمل رکھنے ضرورت ہے۔ جمعہ کے روز ضلع بیربھوم کے شانتی نکیتن میں گرودیو ربیندر ناتھ ٹیگور کے ذریعہ قائم کی کردہ معروف یونیورسٹی وشوبھارتی کی تقسیم اسناد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ گرودیو ربیندر ناتھ ٹیگور نے ہمیں اٹوٹ ہندستان کا راستہ دکھایا جس کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ مودی نے کہا کہ ’’گرودیو نے وشو بھارتی میں جو نظام تیار کیا ، وہ بھارت کے نظام تعلیم کو محکومیت کی بیڑیوں سے آزاد کرنے ، انہیں جدید بنانے کا ایک ذریعہ تھے۔‘‘

وزیر اعظم نے اس تقریب کو ورچوئل میڈیم کے ذریعہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر گرودیو وشو بھارتی یونیورسٹی کو صرف ایک یونیورسٹی کے طور پر دیکھنا چاہتے تو ، وہ اس کا نام گلوبل یونیورسٹی یا کوئی اور نام دے سکتے تھے لیکن انہوں نے اس کا نام وشو بھارتی یونیورسٹی رکھا ۔ گرودیو ٹیگور کے لیے وشو بھارتی صرف ایک تعلیم دینے والا ادارہ نہیں تھا۔ یہ ہندستانی ثقافت کے اوپری مقصد تک پہنچنے کی کوشش ہے ، جسے ہم خود کو حاصل کرنا کہتے ہیں“۔

طلباسے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جب آپ اپنے کیمپس میں ’اپاسنا‘کے لیے جمع ہوتے ہیں تو آپ خودسے ہی انٹرویوکرتے ہیں۔ جب آپ گرودیو کے ذریعہ شروع کی جانے والی تقریبات میں شریک ہوتے ہیں تو آپ خودسے ہی انٹرویو کرتے ہیں۔ وشوبھارتی تو اپنے آپ میں علم کا نہ ختم ہونے والا سمندر ، جس کی بنیاد ہی تجربے پر مبنی تعلیم کے لئے رکھی گئی تھی۔ علم اور تخلیقی صلاحیت کی کوئی حد نہیں ہوتی ہے ، اسی سوچ کے ساتھ گرودیو نے یہ عظیم یونیورسٹی قائم کی۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح اقتدار میں رہتے ہوئےصبر رکھنا اور حساس ہونا پڑتا ہے ، اسی طرح ہر عالم ، ہر ماہر کو بھی ان لوگوں کے تئیں ذمہ دار بننا پڑتا ہے جن کے پاس وہ طاقت نہیں ہے۔ آپ کا علم صرف آپ کا نہیں معاشرے کا ، ملک کا ورثہ ہے۔ آپ دیکھئے کہ جو دنیا میں دہشت پھیلارہے ہیں ، جو دنیا میں تشدد پھیلا رہے ہیں ، ان میں بھی کئی تربیت یافتہ اور تعلیم یافتہ افراد ہیں۔

 دوسری طرف ، ایسے افراد ہیں جودنیا کو کورونا جیسے عالمی وبا سے پاک کرنے کے لئے سارا دن لیب میں کام کر رہے ہیں۔ آپ کو یہ بھی ہمیشہ یاد رکھنا ہوگا کہ علم ، فکر اور مہارت مستقل نہیں ہے ، وہ ایک جاری رہنے والاعمل ہے۔ ہمیشہ بہتری کی گنجائش رہے گی ، لیکنعلم اور طاقت دونوں ذمہ داریوں کے ساتھ آتے ہیں۔

 اگر آپ کی نیت صاف ہے اور آپ کی وفاداری ما بھارتی کے تئیں ہے تو آپ کا ہر فیصلہ کسی نہ کسی حل کی طرف بڑھے گا۔ کامیابی اور ناکامی کا تعین ہمارے موجودہ اور مستقبل ہیں کرتے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ آپ کوکسی فیصلے کے بعد جیساسوچا ہو ، ویسا نتیجہ نہ برآمد ہو ،لیکن آپ کو فیصلہ لینے سے گھبرانا نہیں چاہیے۔

ایک کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ ’’آج عظیم گاندھیائی دھرمپال جی کایوم پیدائش بھی ہے۔ ان کی ایک کتا ہے ’’ی بیوٹیفل ٹری۔انڈیجینس انڈین ایجوکیشن ان ایٹینتھ سنچری‘‘آج آپ سے بات کرتے ہوئے میں اس کا ذکر کرنا چاہتا ہوں۔ اسی کتاب میں ولیم ایڈم کا بھی ذکر ہے جس نے پایا کہ 1830 میں بنگال اور بہار میں ایک لاکھ سے زیادہ دیہی اسکول تھے۔ اس کتاب میں دھرمپال جی نے تھامس منرو کے ذریعہ کئے گئے قومی تعلیمی سروے کی تفصیلات بتائیں۔

1820 میں ہوئے اس سروے میں کئی ایسی باتیں ہیں جو حیران کرتی ہیں۔ اس سروے میں ہندستان کی خواندگی کی شرح بہت اونچی سمجھی گئی تھی۔آپ کا علم ، آپ کی مہارت ، معاشرے ، ایک قوم کو باعث فخر بنا سکتی ہے اوروہ معاشرے کو بھی بدنامی اور بربادی کے اندھیرے میں دھکیل سکتا ہے۔ تاریخ اور حال میں ایسی بہت ساری مثالیں موجود ہیں“۔

Recommended