سعودی عرب کے وزیر برائے امور حج اور عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک ضیوف الرحمان کی بہبود کے لیے تمام انسانی صلاحیتوں اور وسائل کو بروئے کار لاتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعودی اور ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایات کی روشنی میں وزارت حج حجاج کرام کو تمام ضروری سہولیات فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی دانش مند قیادت کی نگرانی میں وزارت حج وعمرہ نے شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ تمام شعبوں میں عازمین حج کو بہترین سہولیات اور سروس فراہم کی گئی ہیں۔ عازمین کی صحت کا خاص خیال رکھا گیا ہے، تنظیمی، سروس، لاجسٹک اور سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گیے ہیں۔
سعودی عرب کے وزیر حج نے جدہ میں حج کے حوالیسے منعقدہ ایک پروگرام میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے مندوبین کو حج کی تیاریوں پر بریفنگ دی۔
ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا کہ اللہ کے مہمانوں کی خدمت کے بڑے منصوبوں میں 200 ارب ریال (53 بلین ڈالر) سے زیادہ کی لاگت سے مکہ مکرمہ کی تاریخ کی سب سے بڑی عمارت کی توسیع اور حرمین ٹرین کا قیام شامل ہیں۔ حرمین ایکسپریس ٹرین کی تیاری پر ساٹھ ارب ریال لاگت آئی۔
60 ارب ریال کی تخمینہ لاگت سے حجاج کے سفر اور نقل و حمل کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان فاصلے کو تقریباً دو گھنٹے تک کم کرنے کے علاوہ جدہ کے شاہ عبدالعزیز بین الاقوامی ہوائی اڈے کی توسیع پر 64 ارب ریال خرچ کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ تاریخی مساجد اور اسلامی آثار قدیمہ کے مقامات کی ترقی اور مشاعر مقدسہ میں ایمان پرور اور روحانی ماحول پیدا کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔
سعودی وزیر حج و عمرہ نے مغربی سعودی عرب کے شہر جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے جنرل سیکرٹریٹ کے صدر دفتر میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے مندوبین، نمائندوں اور قونصلروں سے ملاقات کے دوران گفتگو کی۔ انہوں نے اس موقعے پر اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو سال 1444ھ کی حج کیحوالے سے تیاریوں پر بریفنگ دی۔
الربیعہ نے کہا کہ مملکت نے حج خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کے درمیان مقابلہ شروع کر دیا ہے۔ سعودی عرب نے زائرین کے لیے لاگت کو کم کرنے، اعلیٰ ترین معیار کے مطابق انہیں فراہم کی جانے والی خدمات کی کارکردگی کی سطح کو بڑھانے،عمرہ کرنے والوں کے لیے انشورنس کی رقم میں 63 فیصد اور عازمین حج کے لیے 73 فیصد تک کمی کی۔ ہوائی اڈے پر زائرین کے انتظار کے وقت کو 15 منٹ تک کم کردیا گیا ہے۔
اس اقدام سے سات ممالک مستفید ہوئے ہیں جن میں پاکستان، ملائیشیا، انڈونیشیا، مراکش، بنگلہ دیش، ترکیہ اور کوٹ ڈیورا شامل ہیں۔اس موقعے پر اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین طہٰ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے سعودی عرب کو حرمین شریفین کے محافظ، حجاج کرام اور ضیوف الرحمان کے خادم ہونے کی وجہ سے عزت و تکریم بخشی۔
سعودی عرب نے حجاج کرام کے لیے تمام مشکلات پر قابو پانے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔ اس نے ہر سال حج کے موسموں کو کامیاب بنانے کے لیے اپنی توانائیاں، مہارت اور اپنے کارکنوں کے عزم کو متحرک کیا۔ اس موقعے پر مختلف مسلمان ممالک کے نمائندوں نے سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے حج سیزن کے حوالے سے کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔