سندھ کے مٹیاری ضلع میں چینی موبائل ایپ ٹک ٹاک پر ویڈیو بنانے والی لڑکی کو تین مردوں نے مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔تفصیلات کے مطابق ٹک ٹاک پر ویڈیوبنانے والی لڑکی کو کچھ افراد نے سندھ کے ضلع مٹیاری کی تحصیل نیو سعید آباد بلایا جہاں انہوں نے اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔
لڑکی نے الزام لگایا کہ وقاص ملا نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر اس کے ساتھ زیادتی کی۔پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
متاثرہ لڑکی نے پولیس کی جانب سے نامزد افراد کی گرفتاری میں ناکامی کی شکایت کی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ملزمان کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں۔جولائی 2020 میں لاہور کی ایک لڑکی کو اس کے دوست سمیت تین افراد نے ‘ گینگ ریپ’ کیا تھا جس سے وہ مشہور ٹک ٹاک ویڈیو شیئرنگ ایپ کے ذریعے رابطے میں آئی تھی۔لڑکی نے لاہور کے ملت پارک تھانے میں تین مردوں کی جانب سے اجتماعی زیادتی کی شکایت درج کرائی تھی۔
اپنی پولیس شکایت میں لڑکی نے بتایا کہ اس کی 20 دن قبل ٹک ٹاک ایپ کے ذریعے ایک لڑکے شیراز سے دوستی ہوئی اور بعد میں اس کے بلانے پر وہ سمن آباد کے علاقے میں پہنچ گئی۔ اس نے مزید کہا کہ شیراز نے اسے اپنی گاڑی میں بیٹھنے کو کہا جہاں دو آدمی بھی بیٹھے تھے۔لڑکی نے دعویٰ کیا کہ گاڑی کے اندر گن پوائنٹ پر تینوں افراد نے اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی۔