ہندستان اور چینی فوجی کمانڈر ایک بار پھر آمنے سامنے
نئی دہلی ، 20 فروری (انڈیا نیرٹیو)
مشرقی لداخ میں پینگونگ جھیل کے دونوں اطراف ہتھیاروں اور فوجیوں کوپیچھے ہٹانے کے بعد آج ہندستان اور چین فوجی مذاکرات کے 10 ویں دور کے لیے آمنے سامنے بیٹھے ہیں۔
ہفتے کے روز کور کمانڈر کی سطح کے مذاکرات مولڈو-چوشول بارڈر میٹنگ پوائنٹ پر شروع ہوئی۔ آج کے اجلاس کا اہم مسئلہ ایل اے سی ، ہاٹ اسپرنگس ، گوگرا اور ڈیمچوک کے دیگر متنازعہ علاقوں میں تعطل کے خاتمے کے لیے حل تلاش کرنا ہے۔
بھارت اور چین نے تقریبا 10 ماہ کے تعطل کے بعد پینگونگ جھیل کے شمالی اور جنوبی سرے سے ہتھیاروں اور فوجوں کوپیچھے ہٹانے پر اتفاق کیا ہے۔
معاہدے کے مطابق ، 10 فروری کو شروع ہونے والا یہ عمل جمعہ کی شام چار مرحلوں میں مکمل ہوا۔ پہلے ہی فیصلہ کیا گیا تھا کہ’آپریشن پینگونگ‘ کی تکمیل کے بعد کور کمانڈر کی سطح پر بات چیت کا 10 واں دور ہوگا۔
یہی وجہ ہے کہ آج صبح دس بجے سے دونوں ممالک کے مابین فوجی مذاکرات چشول مولڈو سرحدی میٹنگ پوائنٹ پر شروع ہوگئی۔ہندستان کی طرف سے ، 14 کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل پی جی کے مینن ، آئی ٹی بی پی کے آئی جی بی دیپم سیٹھ ، وزارت خارجہ کے جوائنٹ سکریٹری نوین سریواستو ، مذاکرات میں شامل ہیں۔ چین سے جنوبی سنکیانگ ملٹری ڈسٹرکٹ کے سربراہ میجر جنرل لیو لن کی سربراہی میں فوجی مذاکرات کا دسواں دور جاری ہے۔